آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے قیمتوں کے حوالے سے اعداد و شمار کا جائزہ مکمل کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا امکان نہیں ہے کیوں کہ اوگرا کے جائزہ کے لحاظ سے پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے کا اضافہ بنتا ہے لیکن اسی ورکنگ میں ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے کمی کا کہا جارہا ہے، اس لیے غالب امکان ہے کہ موجودہ قیمتں ہی برقرار رہیں گی، اسی طرح مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی ردوبدل کا امکان نہیں ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 82 روپے فی لٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 60 روپے فی لٹر ہے، حکومت پہلے چھ ماہ کے دوران 475 ارب روپے صارفین سے وصول کرچکی ہے، رواں مالی سال میں 920 سے 970ارب روپے وصولی کا ہدف مقرار کیا گیا ہے۔
دوسری طرف عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، مشرق وسطیٰ میں سیاسی تناؤ کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، جہاں برطانوی خام تیل 37سینٹ یا 0.4فیصد اضافے کے ساتھ 82.58 ڈالر فی بیرل، امریکی خام تیل 27 سینٹ یا 0.3 فیصد بڑھ کر 78.20 ڈالر فی بیرل کا ہو گیا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے پہلے 15 ایام کیلئے پاکستان میں پٹرول مہنگا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، یکم مارچ سے 15 مارچ تک کیلئے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 13 پیسے کا اضافہ کیا گیا، یوں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 279 روپے 79 پیسے ہو گئی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کا اعلان کیا گیا، 15 مارچ تک ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 287 روپے 33 پیسے برقرار رکھی گئی۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے وسط میں بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا، یکم فروری کو پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 73 پیسے جب کہ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے اضافہ کیا گیا تھا، یکم مارچ سے پٹرول کی قیمت 275 روپے 62 پیسے فی لٹر اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 287 روپے 33 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی تھی۔