آئی ایم ایف نے پیٹرولیم پر 50 روپے لیوی بڑھانے کا مطالبہ کردیا ہے، 9 واں جائزہ مکمل کرنے کیلئے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کی شرط عائد،ٹیکس نیٹ میں اضافے کے اقدامات کو ناکافی ہیں۔اے آروائی نیوز کے مطابق وزارت خزانہ کے حکام نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بریفنگ میں بتایا کہ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے پیٹرولیم پر 50روپے فی لیٹرلیوی کو ناکافی قرار دیا ہے۔ آئی ایم ایف نے پیٹرولیم پر 50 روپے فی لیٹرلیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔آئی ایم ایف نے 9 واں جائزہ مکمل کرنے کے لئے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کی شرط عائد کی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی نہ بڑھانے کیلئے آئی ایم ایف تاحال مطمئن نہیں ہوا۔
آئی ایم ایف نے 869 ارب کی لیوی جمع کرانے کیلئے لیوی کا ریٹ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
حکام وزارت خزانہ کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نے آئندہ بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔آئی ایم ایف نے ایف بی آر ٹیکس ہدف پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کی کوشش کو ناکافی قرار دیا ہے،آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی ٹیکس نیٹ میں اضافے کے اقدامات کو بھی ناکافی قرار دیا ہے،آئی ایم ایف نے پاکستان کو ٹیکس وصولیاں بڑھانے کیلئے اقدامات کرنے کا کہا ہے۔
آئندہ بجٹ میں ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 9200 ارب مقرر کیا گیا ہے۔یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردیں، جلد معاہدہ ہوجائے گا۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بہتری کیلئے بجٹ سفارشات کو کھلے دل سے سنیں گے، بجٹ میں خامیوں کو دور کرنے کیلئے دو کمیٹیاں تشکیل دیں گے۔
لوگ پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی باتیں کر رہے تھے،ہم معیشت کی بہتری کیلئے مشکل اور غیرمقبول کئے۔جب صبح وشام ڈیفالٹ کی باتیں ہوں گی، تو سرمایہ کار کوکیسے مطمئن کریں گے۔ 2013 سے 2017 کے دوران پاکستان معاشی ترقی کی راہ پر گامزن تھا، عالمی مالیاتی اداروں کے عہدیدار پاکستان کے دورے کررہے تھے، پاکستان دنیا کی 44ویں معیشت بن چکا ہے، یہ بہت افسوسناک صورتحال ہے، پاکستان کو جی 20 ممالک کے قریب ہونا چاہئے تھا، ہم نے بہت بڑی سیاسی قیمت ادا کی ہے۔
ہم استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ہ مارا ہدف پاکستان کو دوبارہ 24 ویں معیشت بنانا ہے۔ نئی حکومت فنانس بل میں ترمیم کرسکتی ہے۔ہمارے پاس اگست تک وقت ہے، الیکشن بروقت ہوں گے۔ آئی ایم ایف کی تمام پیشگی شرائط پر عملدرآمد کرلیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ جلد معاہدہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 70سالوں میں آئی ایم ایف کا صرف ایک پروگرام مکمل ہوا جو ہم نے کیا، آئی ایم ایف کے ساتھ 9ویں جائزے کیلئے تمام اقدامات کرلئے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ پر آئی ایم ایف اور ہمارے نمبر میں فرق ہے، آئی ایم ایف کا خیال تھا کہ ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 7ارب ڈالر ہوگا، لیکن ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ محض 4 ارب ڈالر ہوگا۔
سعودی عرب اور یواے ای 3 ارب ڈالر کے وعدے کرچکے ہیں۔ عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 45 کروڑ ڈالر فراہمی کے لئے گرین سگنل دیئے۔