آئی پی پی سربراہ جہانگیر ترین 2 قومی اسمبلی کی نشستوں پر ابتدائی غیر سرکاری غیر حتمی نتائج میں برتری حاصل کرنے میں ناکام۔ تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2024 کے سلسلے میں پولنگ ختم ہونے کے بعد ملک بھر سے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ قومی اسمبلی کے 2 اہم حلقوں، این اے 149 ملتان، این اے 155 لودھراں کے ابتدائی غیر سرکاری غیر حتمی نتائج بھی سامنے آئے ہیں جن کے مطابق آئی پی پی کے سربراہ جہانگیر ترین دونوں نشستوں پر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں سے پیچھے ہیں۔
ابتدائی غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق این اے 149 ملتان میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ عامر ڈوگر اب تک 1834 ووٹ لے کر آ گے ہیں، جبکہ جہانگیر ترین کو اب تک 1485 ووٹ حاصل ہو سکے۔
جبکہ این اے 155 لودھراں میں ابتدائی غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے محمد قاسم 1273 ووٹ حاصل کر کے آگے ہیں جبکہ جہانگیر ترین اب تک 1067 ووٹ حاصل کر سکے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آج ہی انتخابی نتائج کے اعلان کا دعویٰ کردیا، میڈیا سے غیررسمی گفتگو میں ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ ووٹر ٹرن آؤٹ بہتر تھا، الیکشن کمیشن آج ہی نتائج کا اعلان کرے گا، پولنگ کے عمل سے مطمئن ہیں، پولنگ کے حوالے سے کوئی بڑی شکایت موصول نہیں ہوئی، موبائل سروس بند کرنے کا فیصلہ انتظامیہ کا تھا، تاہم موبائل سروس کی بندش سے الیکشن کمیشن کے کام پر کوئی فرق نہیں پڑا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں عام انتخابات میں پولنگ کا وقت شام 5 بجے ختم ہوا، جس کے ساتھ ہی تمام پولنگ سٹیشنز کے دروازے مقررہ وقت پر بند کر دئیے گئے تاہم پولنگ سٹیشن کے اندر موجود ووٹروں کو ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت دی گئی اور بقیہ ماندہ پولنگ اسٹیشنز میں گنتی کا عمل شروع کر دیا گیا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج 6 بجے کے بعد نشر کیے جانے کا سلسلہ شروع ہوا۔
جمعرات کی صبح جب پولنگ کا آغاز ہوا توملک بھر میں پولنگ کا عمل شروع ہونے سے قبل ہی مختلف شہروں میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل کر دی گئی۔ اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور اور کراچی سمیت مختلف شہروں میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ کی سروس معطل رہی، فورجی نیٹ بھی بند کردیاگیا، اس حوالے سے ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں موبائل فون سروس عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ملک میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، اس لیے امن و امان قائم رکھنے اور ممکنہ خطرات سے نمٹنے کیلئے حفاظتی اقدامات ضروری ہیں۔