آصف ذرداری اور نوازشریف کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس چلے گا یا نہیں؟ فیصلہ محفوظ

عدالت نواز شریف کی حد تک ریفرنس واپس بھیج دے، آصف علی زرداری کی حد تک حکم امتناع رکھے۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر کی استدعا

صدر مملکت آصف علی ذرداری اور پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ گاڑیوں سے متعلق کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد میں ہوئی جہاں جج عابدہ سجاد نے سماعت کی، سماعت کے آغاز پر پیپلزپارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ نواز شریف، آصف علی ذرداری، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس نیب ترامیم کے بعد یہ کیس اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، یہ کیس 80 اعشاریہ 5 ملین کا ہے جو 500 ملین سے کم بنتے ہیں، اس کیس کو واپس چیئرمین نیب کو بھیج دیا جائے۔

جج عابدہ سجاد نے ریمارکس دیئے کہ ’تمام فریقین اس نقطہ پر متفق ہیں کہ یہ کیس اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں، جب یہ کیس آیا تھا اس وقت آصف علی ذرداری کو صدارتی استثنیٰ نہیں ملا تھا‘، فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ ’آصف علی ذرداری پہلے بھی صدر بنے تو استثنیٰ لیا، آصف علی ذرداری جب صدارت سے اترے تو دوبارہ نیب میں پیش ہوئے، یہ عدالت ریفرنس واپس بھیج دے، آگے نیب کا اختیار کیس کس کو بھیجتی ہے‘

اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کے سامنے بیان دیا کہ ’صدر آصف علی ذرداری کو استثنیٰ ہے، ان کے خلاف کیس چل ہی نہیں سکتا، آصف علی ذرداری کا کیس ایف آئی اے کو بھیج دیا جائے گا، نواز شریف کا کیس الگ ہوگا اور آصف ذرداری کا کیس الگ چلے گا، عدالت نواز شریف کی حد تک ریفرنس واپس بھیج دے آصف علی زرداری کی حد تک حکم امتناع رکھے‘، عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا، کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ 14 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں