صدر مملکت آصف علی زرداری، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر برائے نجکاری عبدالعلیم خان نے اپنی تنخواہیں نہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔
ترجمان ایوان صدر کے مطابق صدر مملکت نے اپنی تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ کرلیا، آصف علی زرداری نے تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ درپیش معاشی چیلنجز کے پیش نظر کیا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ آصف زرداری کے فیصلے کا مقصد ملک میں دانشمندانہ مالیاتی انتظام کی حوصلہ افزائی کرنا ہے، صدر نے قومی خزانے پر بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تنخواہ نہ لینے کوترجیح دی۔
واضح رہے کہ آصف علی زرداری واحد سویلین ہیں جو دوسری مرتبہ صدر منتخب ہوئے ہیں، 2 روز قبل پاکستان کے 14ویں صدرآصف علی زرداری نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا تھا۔
ایوانِ صدر میں منعقد ہونے والی تقریبِ حلف برداری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آصف علی زرداری سے صدرِ مملکت کے عہدے کا حلف لیا تھا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف، سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، بلاول بھٹو، بختاور بھٹو اور آصفہ بھٹو زرداری تقریب میں شریک ہوئے تھے۔
آصف علی زرداری نے 411 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے نامزد کردہ امیدوار محمود خان اچکزئی کو 180 الیکٹورل ووٹ ملے تھے۔
محسن نقوی کا بھی تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ
دوسری جانب سابق نگراں وزیراعلیٰ پنجاب اور موجودہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی حکومتی خزانے سے تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری اپنے پیغام میں وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ اور انسداد منشیات کی حیثیت سے قوم کی خدمت کرنے کا اعزاز حاصل ہوا، اس مدت کے دوران اپنی تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
محسن نقومی کا مزید کہنا ہے کہ اس مشکل وقت میں ہر ممکن طریقے سے اپنی قوم کی حمایت اور خدمت کے لیے پرعزم ہوں۔
عبدالعلیم خان کا ماہانہ تنخواہ اور دیگر مراعات نہ لینے کا فیصلہ
ادھر وفاقی وزیر برائے نجکاری اور استحکام پاکستان پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان نے بھی ماہانہ تنخواہ، سرکاری گاڑی اور دیگر مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان اجلاسوں اور مہمانوں کی خاطر داری بھی اپنے جیب سے کریں گے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ کسی بھی وزارت سے کسی قسم کی سرکاری مراعات نہیں لوں گا۔