لاہور آٹا کا تھیلا 150 فیصد مہنگا ہو گیا، رمضان المبارک سے قبل 650 روپے میں ملنے والے 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1500 روپے تک ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں آٹا مہنگا ہونے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 3 ہزار روپے سے بھی تجاوز کر چکی، جبکہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی آٹے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمتیں 4800 روپے سے تجاوز کر گئی ہیں، 20 کلو آٹے کا تھیلا 2800 روپے تک پہنچ گیا ہے جبکہ 15 کلو آٹے کا تھیلا 2300 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ کھلا سرخ آٹا 140 روپے اور سفید فائن آٹا 150 روپے کلو بیچا جا رہا ہے، چکی آٹا 170 روپے فی کلو فروخت کیا جا رہا ہے، 10 کلو آٹے کے تھیلے کی سپلائی محدود ہے۔
بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک سے قبل 10 کلو سرکاری آٹے کا تھیلا 650 روپے میں مل جاتا تھا، جبکہ اب اوپن مارکیٹ میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 1500 روپے سے بھی زائد قیمت پر ملتا ہے۔
واضح رہے کہ 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کا پہلا سال ملکی تاریخ کا سب سے مہنگا سال ثابت ہوا۔ مالی سال 23-2022 کے اختتام پر مہنگائی کی سالانہ مجموعی شرح سے متعلق اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے دور میں مالی سال 23-2022 ملکی تاریخ کا سب سے مہنگا سال ثابت ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف حکومت کے آخری مالی سال 2021 میں مہنگائی کی سالانہ شرح 9.50 فیصد تھی، جو رواں سال 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال پر 200 فیصد سے زائد اضافے سے 29.18 فیصد رہی۔
مہنگائی کے حوالے سے ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سال بھر میں چائے، آٹا، چاول، آلو، مرغی، دالوں سمیت سب کچھ مہنگا ہوا۔ ایک سال میں سگریٹ کی قیمت میں 129 فیصد، چائے 113 فیصد ، گندم کا آٹا 90 فیصد، چاول 73 فیصد، آلو 65 فیصد اور گندم 62 فیصد سے زائد، مرغی 58 فیصد اور دال مونگ 50 فیصد سے زائد مہنگے ہوئے۔ یہاں واضح رہے کہ مئی 2023 میں ملک میں مہنگائی بڑھنے کا 76 سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا، جس کے بعد اب پاکستان دنیا کے سب سے مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں آ گیا تھا۔
اس حوالے سے دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ آف سٹیٹسٹکس نے دنیا بھر میں مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کیے، ان اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے 10 مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہے۔ اعدادو شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، مئی میں 38 فیصد شرح کے ساتھ پاکستان کا دنیا میں چھٹا مہنگا ترین ملک قرار پایا۔