کوشش ہے کہ اس بار یہ عمل نہ دہرایا جاسکے، رانا ثناء اللہ
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنم ااور وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے احتجاج کی کال دے کر پی ٹی آئی نے سیاسی غلطی کی ہے، اس مس کال کا انہیں سیاسی طور پر نقصان ہوگا۔
رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ (پی ٹی آئی) چاہتے ہیں کہ لاشیں گریں اور انہیں آگے رکھ کر فتنے کو پھیلائیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح 5 اکتوبر کو خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ لاؤ لشکر لائے تھے۔ کوشش ہے کہ اس بار یہ عمل نہ دہرایا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بار ان لوگوں کو روکنا کوئی مشکل نہیں ہوگا، 5 اکتوبر کو ڈی چوک پہنچے تھے تو اجازت سے پہنچے تھے اور آپ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق واپس چلے گئے تھے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ایک قومی اسمبلی کے حلقے سے انہیں 20 ہزار لوگ لانا ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بلاول بھٹو کی ناراضگی ہے، ہم سے بھی کچھ کوتاہی ہوئی، وزیراعظم نے ڈار صاحب کی ذمہ داری لگائی ہے، ہم بلاول بھٹو کی ناراضگی دور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اتنے شدید ناراض نہیں ہیں۔
رانا ثناء اللہ سے سوال ہوا کہ کیا بلاول کو جو چاہئے وہ دیں گے؟ جس پر انہوں نے کہا ’جی جی، بالکل‘۔
ایک اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی جب بھی ریڈ زون میں آتی ہے یہ تشدد کرتے ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتی اس خطرے کا مقابلہ کریں گی، کسی قسم کی نرمی نہیں کی جائے گی، جب بھی ملک آگے چلنے لگتا ہے یہ انتشار پیدا کرتے ہیں۔
خواجہ آصف کا بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 24 نومبر کے لئے رقوم اکٹھی کررہی ہے، رقوم دینے والے خیال کر لیں، اگر 24 نومبر کو کچھ نہ ہوا تو رقم واپس نہیں ملے گی، بعد میں گلہ نہ کرنا کے وقت پہ خبردار نہیں کیا، ہوسکتا یہ ڈرامہ ہی نہ ہو۔