استعفیٰ دے دوں گا مگر دباؤ میں نہیں آؤں گا کوئی سفارش قبول نہیں، کوئی ذاتی پسند نا پسند بھی نہیں ہے، قومی مفاد سب سے اوپر ہے، کوئی غلطی ہے تو درست کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ استعفیٰ دے دوں گا مگر دباؤ میں نہیں آؤں گا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز ایف بی آر حکام کے ساتھ ہوئے میٹنگ کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ استعفیٰ دے دوں گا مگر دباؤ میں نہیں آؤں گا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر افسران کو دوٹوک بتاتے ہوئے کہا کہ کوئی سفارش قبول نہیں، کوئی ذاتی پسند نا پسند بھی نہیں ہے، قومی مفاد سب سے اوپر ہے، کوئی غلطی ہے تو درست کریں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر نے ڈیجیٹائزیشن پر چند دن پہلے سرپرائز دیا، 3 ماہ پہلے بتا دیتے تو سوچتے غیر ملکی فرم میکانزی کو لانا ہے یا نہیں؟ وزیراعظم نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کو پھر کہتے ہیں اب بھی کوئی سرپرائز ہے تو دے دیں، کوئی ایکشن نہیں لیں گے، لیکن اس کے بعد چھپن چھپائی کی تو برداشت نہیں کریں گے۔

وزیر اعظم نے آئی ایم ایف معاہدے کو نئی ذمہ داریوں کا آغاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب ٹیکس کا نفاذ ان افراد پر کریں جو ایک دھیلے کا ٹیکس نہیں دیتے، ٹیکس لینے کے نام پر تاجروں اور صنعت کاروں کو تنگ کرنے کی بھی اجازت نہیں دیں گے، نہیں چاہتا کہ آپ میری بدنامی کریں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں