اسرائیلی سفیر نے جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ کا چارٹر ٹکڑے ٹکڑے کردیا اسرائیلی سفیر جیلاد ایرڈن تقریر کے لیے آئے تو اپنے ساتھ پیپر شریڈر بھی لے کر آئے،رپورٹ

عالمی فورم پر ہزیمت اور شرمندگی کے خوف میں اسرائیلی سفیر نے جنرل اسمبلی میں کھڑے ہوکر اقوام متحدہ کا چارٹر ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی قرارداد پر ووٹنگ ہوئی، ووٹنگ سے قبل اسرائیلی سفیر جیلاد ایرڈن تقریر کے لیے آئے تو اپنے ساتھ پیپر شریڈر بھی لے کر آئے۔

اسرائیلی سفیر نے جنرل اسمبلی کے اراکین سے کہاکہ اگر آپ فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کے حق میں ووٹ دیں گے تو دراصل آپ اقوام متحدہ کے چارٹر کو ٹکڑے ٹکڑے کریں گے، یہ کہتے ہوئے اسرائیلی سفیر نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے صفحات پیپر شریڈر میں ڈال دیے۔

تاہم اسرائیلی سفیر کی کوششیں ناکام ثابت ہوئیں اور جنرل اسمبلی کی اکثریت نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کے حق میں ووٹ دیا۔

واضح رہے کہ ووٹنگ کے بعد فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت تو نہیں ملی تاہم فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کا اہل تسلیم کرلیا گیا ہے۔جنرل اسمبلی نے فلسطین کے اقوام متحدہ کے مکمل رکن بنے کی اہلیت کو تسلیم کرتے ہوئے سلامتی کونسل کو سفارش کی ہے کہ وہ فلسطین کے اقوام متحدہ کے مکمل رکن بننے کی قرارداد کی حمایت کرے۔جنرل اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ میں 143 ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ امریکا اور اسرائیل سمیت 9 ممالک نے قرارداد کی مخالفت کی، 25 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں