خان یونس میں گرائے جانے والی ڈبیوں پر لکھا ہے تمباکو نوشی بُری مگر حماس بدتر ہے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے باشندوں کو حماس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بدگمان کرنے کے لیے عجیب و غریب ہتھکنڈے اپنانا شروع کردیا ہے۔ ایسی ہی ایک کوشش کے طور پر اسرائیلی فوج نے سگریٹ کی ایسی ڈبیاں غزہ کے علاقے خان یونس پر گرائی ہیں جن پر لکھا ہے کہ تمباکو نوشی بُری ہوتی ہے مگر حماس تو بدتر ہے۔
اسرائیلی فوج کارروائیوں سے قبل غزہ میں پمفلیٹ اور ہینڈ بلز وغیرہ گرانے کی عادی رہی ہے۔ ان ہینڈ بلز میں شہریوں سے کہا جاتا ہے کہ فلاں علاقہ خالی کردیں کیونکہ وہاں کارروائی کی جانے والی ہے۔
اسرائیلی فوج ایسے ہینڈ بل یا پرچے بھی گراتی ہے جن پر ایک فون نمبر دے کر کہا جاتا ہے کہ حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے ارکان اور رہنماؤں کے ٹھکانوں کے بارے میں معلومات فراہم کریں اور انعام حاصل کریں۔
اب غزہ کے شہریوں کو سگریٹ کا تحفہ دے کر حماس سے بدگمان کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ غزہ میں دس ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں اشیائے خور و نوش کے ساتھ ساتھ سگریٹ، دواؤں اور دوسری بہت سی چیزوں کی شدید قلت پیدا ہوچکی ہے۔
حماس پر کو تمباکو نوشی سے زیادہ خطرناک اور نقصان دہ قرار دینے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج کے گرائے ہوئے ہینڈ بلز میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ غزہ کے حالات کو اس قدر خراب کرنے کی ذمہ دار حماس ہے کیونکہ اُس کے حملوں کے جواب میں اسرائیلی فوج کو کارروائیاں کرنا پڑتی ہیں۔