اسرائیل انسانی امداد کو سودے بازی کے طور پر استعمال نہیں کر سکتا ‘ معصوم جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے.امریکی صدر پوٹن یوکرین پر حملہ آور ہیں وہ پورے یورپ اور اس سے باہر افراتفری کا بیج بو رہے ہیں اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ پوٹن یوکرین میں رک جائیں گے تو ایسا نہیں ہے یوکرین ہی روس کو روک سکتا ہے، اگر ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہوں اور اسے اپنے دفاع کے لیے ضروری ہتھیار فراہم کریں اور یہی سب کچھ یوکرین مانگ رہا ہے. جوبائیڈن کا اسٹیٹ آف دی یونین خطاب

امریکی صدرجو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل انسانی امداد کو سودے بازی کے طور پر استعمال نہیں کر سکتا میں اسرائیل کی قیادت سے یہ کہتا ہوکہ انسانی امداد ایک ثانوی آپشن یا سودے بازی نہیں ہو سکتی معصوم جانوں کا تحفظ اور جانیں بچانا اولین ترجیح ہونی چاہیے‘امریکی سول وار کے بعد سے کوئی آزادی اور جمہوریت پر اس طرح حملہ نہیں ہوا جیسا کہ آج صورتِ حال درپیش ہے‘ پوٹن یوکرین پر حملہ آور ہیں اور وہ پورے یورپ اور اس سے باہر افراتفری کا بیج بو رہے ہیں اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ پوٹن یوکرین میں رک جائیں گے تو ایسا نہیں ہے یوکرین ہی روس کو روک سکتا ہے، اگر ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہوں اور اسے اپنے دفاع کے لیے ضروری ہتھیار فراہم کریں اور یہی سب کچھ یوکرین مانگ رہا ہے.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسٹیٹ آف دی یونین کے سالانہ خطاب کے دوران کیا اس موقع پر میں ایوان نمائندگان، سینیٹ، سپریم کورٹ اور ڈپلومیٹک کور کے ارکان اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف بھی موجود تھے جبکہ مہمانوں خاتون اول ‘واشنگٹن میں مختلف ممالک کے سفیر ‘مختلف شعبہ زندگی کے نمایاں افراد شامل تھے امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ کا کوئی بھی فوجی یوکرین کی جنگ میں شامل نہیں ہے اور ان کا یہ عزم ہے کہ یہ ایسا ہی رہے صدر بائیڈن نے کہا کہ ان کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے پوٹن کو کہا تھا کہ تم جو کرنا چاہتے ہو وہ کرو درحقیقت ایک سابق امریکی صدر نے روسی ہم منصب کے سامنے جھکتے ہوئے یہ کہا تھا یہ اشتعال انگیز، خطرناک اور ناقابل قبول ہے.

انہوں نے کہا کہ روسی صدر پوٹن کے لیے ان کا واضح پیغام ہے کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ ہی جھکیں گے صدر بائیڈن کے اسٹیٹ آف یونین خطاب کے دوارن کیپٹل ہل کے باہر سینکڑوں مظاہرین جمع ہوئے اورفلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی کی مظاہرین نے صدر بائیڈن سے غزہ میں فوری جنگ بندی کرانے کے لیے اثر و رسوخ استعمال کرنے کا مطالبہ کیا صدر بائیڈن نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں غزہ میں فلسطینیوں کی حالت زار پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ امریکہ غزہ میں مزید امداد پہنچانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے صدر بائیڈن نے بتایا کہ انہوں نے امریکی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ کے ساحل پر بحیرہ روم میں ایک عارضی بندرگاہ قائم کرنے کے لیے ہنگامی مشن کی قیادت کرے.

امریکی صدر نے اپنے خطاب میں ملکی داخلی سیاست سمیت یوکرین اور غزہ جنگ اور دیگر عالمی مسائل پر بات کی انہوں نے اپنی حکومت کی پالیسی اور ترجیحات بیان کرتے ہوئے اپنے ممکنہ مخالف صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر بالواسطہ تنقید کی صدر بائیڈن نے خطاب کے دوران جمہوریت اور آزادی اظہار پر زور دیا انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ کی تاریخ میں ایک غیر یقینی لمحے کا سامنا ہے ان کا مقصد کانگریس کو جگانا ہے اور امریکی عوام کو خبردار کرنا ہے کہ یہ کوئی معمولی لمحہ بھی نہیں ہے صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ نیٹو کے بانیوں میں سے ہے اور آج ہم نے پہلے کے مقابلے میں نیٹو کو زیادہ مضبوط کیا ہے امریکی صدر نے کہا کہ ان کی حکومت نے گزشتہ برس عسکری اتحاد میں فن لینڈ کی شمولیت کا خیر مقدم کیا تھا اور آج سویڈن نے گروپ میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کر لی ہے.

جو بائیڈن نے کہا کہ کیپٹل ہل پر چھ جنوری کے حملے، صدارتی انتخابات 2020 سے متعلق جھوٹ اور الیکشن چوری کرنے کی سازشیں، خانہ جنگی کے بعد سے ہماری جمہوریت پر سب سے بڑا خطرہ ہیں آزاد و شفاف انتخابات کا احترام کریں، اداروں پر اعتماد بحال کریں اور واضح کریں کہ امریکہ میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے. انہوں نے اسرائیل اور حماس پر غزہ میں چھ ہفتوں کی فائر بندی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل انسانی امداد کو سودے بازی کے طور پر استعمال نہیں کر سکتا میں اسرائیل کی قیادت سے یہ کہتا ہوکہ انسانی امداد ایک ثانوی آپشن یا سودے بازی نہیں ہو سکتی معصوم جانوں کا تحفظ اور جانیں بچانا اولین ترجیح ہونی چاہیے صدر بائیڈن نے ایک بار پھر کہا کہ اسرائیل کے پاس سات اکتوبر کو ہونے والے بڑے حملے کے جواب میں غزہ کی پٹی پر کنٹرول کرنے والی حماس پر حملہ کرنے کا جواز تھا، تاہم انہوں نے غزہ پر پڑنے والے اثرات کو دل دہلا دینے والی صورت حال قرار دیا.

انہوں نے حماس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عسکریت پسند قیدیوں کو رہا کر کے آج ہی اس تنازعے کو ختم کر سکتے ہیں صدر بائیڈن نے کہا کہ میں فوری فائر بندی کے لیے مسلسل کام کر رہا ہوں جو چھ ہفتوں تک جاری رہے گی ممکنہ معاہدے کی تفصیل بتاتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ اس معاہدے سے قیدیوں کو گھر پہنچایا جائے گا اور ناقابل برداشت انسانی بحران کو کم کیا جائے گا جس سے پائیدار صورت حال قائم کی جانب بڑھا جا سکتا ہے صدربائیڈن نے فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنی حمایت کا بھی اعادہ کیا انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم مستقبل کی طرف دیکھتے ہیں تو تنازعے کا واحد اور حقیقی حل ”دو ریاستی حل“ ہے میں یہ (دو ریاستی حل) اسرائیل کے تاحیات حامی کے طور پر پیش کر رہا ہوں اسرائیل کے ساتھ اس سے زیادہ مضبوط ریکارڈ کسی (اور امریکی رہنما) کا نہیں ہے میں یہاں آپ میں سے ہر ایک کو چیلنج کرتا ہوں شمال مشرقی یورپ میں جاری تنازع پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا کہ روس اور یوکرین جنگ میں امریکہ کیف کے ساتھ کھڑا ہے.

انہوں نے کہا کہ یوکرینی پوتن کو روک سکتے ہیں اگر ہم انہیں ہتھیاروں کی فراہمی جاری کریں انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین کو ہتھیاروں اور خوراک کی فراہمی جاری رکھیں گے یوکرین ہم سے ہمارے فوجی نہیں مانگ رہا نہ ہی امریکی فوجیوں کی وہاں ضرورت ہے ہم یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے صدر بائیڈن نے کہا کہ پوٹن کے لیے ہمارا پیغام سادہ ہے کہ ہم نہیں جھکیں گے، یوکرین کے بارے میں ہمارا فیصلہ واضح ہے کہ ہم کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے.

انہوں نے کہا کہ امریکہ نیٹو کا بانی رکن ہے جس کے قیام کا مقصد جنگوں کو روکنا ہے انہوں نے کہا کہ سویڈن اب اس تنظیم کا رکن ہے ہم انہیں خوش آمد کہتے ہیں ملکی سیاست پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ اور دنیا میں جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں صدارتی انتخابات میں اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے جو بائیڈن نے جنوری 2020 میں کیپیٹل ہل کی عمارت پر حملے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر نے اپنے حامیوں کو جمہوریت پر حملے کے لیے اکسایا لیکن سیاسی افراتفری کے لیے امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ تاریخ دیکھ رہی ہے ہماری نسلیں پڑھیں گی کہ ہم نے کیا کیا ہم ہر صورت جمہوریت کا تحفظ کریں گے ملکی معیشت پر بات کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا کہ جب میں اقتدار میں آیا تو امریکہ کرونا وبا اور معاشی بحران کا شکار تھا لاکھوں امریکیوں کی جان گئی اور میرے پیش رو ناکام ہو گے تھے.

انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ نے کرونا کا بہادری سے مقابلہ کیا اور معیشت کو مستحکم کیا صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ نے کرونا کی ویکسین بنائی اور ملک اور دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں کی جان بچائی ہم نے لاکھوں ملازمیں اور چھوٹے کاروبار کے مواقع پیدا کیے ہم مہنگائی کو نو فیصد سے کم کر کے تین فیصد تک لائے، جو دنیا میں سب سے کم ہے انہوں نے کہا کہ ہم مصنوعات امریکہ میں بنائیں گے اور روزگار پیدا کریں گے ہم نے 650 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے مسقبل کے عزائم کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ صاف پانی اور تیز ترین انٹرنیٹ ہر امریکی کو مہیا کریں گے.

صدربائیڈن نے کہا کہ امریکی دنیا میں ادویات پر سب سے زیادہ رقم خرچ کرتے ہیں جو غلط ہے، ہم اسے ٹھیک کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈیڑھ کروڑ افراد کو روزگار مہیا کیا ہم معاشی اور ٹیکس اصلاحات سے عوام کے حالات مزید بہتر بنائیں گے امریکی صدر جو بائیڈن نے کارپوریشنوں پر زیادہ ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا انہوں نے کہاکہ مجھے ایک ایسی معیشت وراثت میں ملی جو تباہی کے دہانے پر تھی اب ہماری معیشت دنیا کے لیے قابل رشک ہے ہم نے صرف تین سالوں میں ڈیڑھ کروڑ ملازمتیں پیدا کیں جو ایک ریکارڈ ہے بے روزگاری 50 سال کی کم ترین سطح پر ہے بائیڈن نے کہا کہ یہ کارپوریٹ پر ٹیکس کو کم از کم 21 فیصد تک بڑھانے کا وقت ہے تاکہ ہر بڑی کارپوریشن آخر کار اپنا منصفانہ حصہ ادا کرنا شروع کرے یہ وفاقی خسارے کو کھربوں ڈالر تک کم کرنے کے وسیع تر منصوبے کا حصہ ہیں اور اس کے ساتھ نئے نظام میں کم آمدنی والے شہریوں کے لیے ٹیکسوں میں کٹوتیاں بھی شامل ہیں کارپوریشنوں کے علاوہ صدر نے کہا کہ وہ امریکیوں کو رہائش کے اخراجات میں مدد کے لیے سالانہ ٹیکس کریڈٹ فراہم کرنا چاہتے ہیں انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ وہ اس بار بھی صدرارتی انتخابات جیتیں گے.

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں