اسرائیل کی بمباری میں لبنان کے ’خطرناک ہتھیار‘ تباہ، شہری نے ویڈیو جاری کردی

جن مقامات کو ہتھیاروں کی ذخیرہ گاہ کہہ کر نشانہ بنایا گیا وہاں تو پرندے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی کی انسانیت سوز فوجی کارروائیوں کو کل ایک سال ہونے والا ہے۔ اس ایک سال میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے کم و بیش 43 ہزار افراد شہید ہوئے ہیں جن میں نصف سے زائد خواتین اور بچے شامل ہیں۔

غزہ کے ساتھ ساتھ اب اسرائیلی فوج جنوبی لبنان کو بھی نشانہ بنارہی ہے۔ پندرہ دن کے دوران وہاں ڈھائی ہزار افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ایک لبنانی شہری نے بتایا ہے کہ حزب اللہ کے ایک عجیب و غریب ’ہتھیار‘ کو نشانہ بنانے کے لیے اسرائیلی فوج نے گزشتہ شب بیروت اور چند دوسرے علاقوں پر شدید بمباری کی۔

ابو حسین نے ایک ایسی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں حزب اللہ کے وہ ’ہتھیار‘ دکھائے گئے ہیں جنہیں اسرائیل نے نشانہ بنایا۔ اس سلسلے میں 30 سے زائد حملے کیے گئے۔

بہت تیزی سے وائرل ہونے والی ویڈیو میں ابو حسین نے وہ مردہ پرندے اٹھاکر دکھائے جنہیں اسرائیل نے نشانہ بنایا ہے۔ اس نے روتے ہوئے بتایا کہ جن مقامات کو اسلحے کے ذخائر ہونے کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا وہاں یہ پرندے زندگی سے محروم کردیے گئے۔

ابو حسین ویڈیو میں کہہ رہا ہے کہ دیکھو یہ وہ ہتھیار ہیں جو ہم نے اپنے گھروں میں چھپا رکھے تھے۔ اسرائیل کو ان پرندوں سے بھی خطرہ ہے۔ ابو حسین کا کہنا تھا کہ اسرائیل بے لگام ہوچکا ہے، وہ مزید حملے کرے گا۔ وہ انسانیت سوز جرائم کا مرتکب ہوچکا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں