تل ابیب ایرانی انقلابی گارڈز کے اڈوں اور انٹیلی جنس مراکز پر حملہ کرے گا. نیویارک ٹائمزکا دعوی
امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز نے اسرائیل کی جانب سے ایران کے فوجی اڈوں پر حملے کا منصوبے کا انکشاف کرتے ہوئے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل ایرانی انقلابی گارڈز کے اڈوں اور انٹیلی جنس مراکز پر حملہ کرے گا جریدے نے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیلی حملے پر ردِعمل دیا تو ایران کے ایٹمی مراکز پر حملہ ہو سکتا ہے
دوسری جانب سابق اسرائیلی وزیر اعظم اور نسلی انتہاپسند راہنمانفتالی بینیٹ نے اسرائیل سے ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ پہلی بار ہمارے پاس خوفناک ردِعمل کے خوف کے بغیر ایران پر حملے کی صلاحیت ہے انہوں نے کہا کہ یہ واحد موقع ہے جب ایرانی حکومت اور جوہری پروگرام کو نقصان پہنچانے کی قانونی حیثیت اور صلاحیت دونوں موجود ہیں.
ادھراسرائیل کی فوج نے غزہ میں جاری جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر اپنی کارروائیوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق ایک سال کے دوران اسرائیل نے 40 ہزار اہداف پر بمباری کی‘ 4700 سرنگوں کو تباہ کیا اور ایسے ایک ہزار ایسے مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے راکٹ لانچ کیے جاتے تھے غزہ میں وزارتِ صحت حکام کے مطابق گزشتہ ایک سال میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 42 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں.
اسرائیلی فوج کے مطابق گزشتہ ایک سال میں 726 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے ہیں ان میں سے 380 فوجی سات اکتوبر 2023 کو حملے کے دن مارے گئے تھے جب کہ 346 فوجی غزہ جنگ کے دوران ہلاک ہوئے ہیں ایک سال کے دوران اسرائیل کے 4576 اہل کار زخمی ہوئے ہیں 50 فوجی کارروائیوں کے دوران حادثات سے ہلاک ہوئے ہیں تاہم فوج نے یہ وضاحت نہیں کی کہ حادثات کی نوعیت کیا تھی.
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ لڑائی شروع ہونے کے بعد تین لاکھ ریزرو دستوں کو میدان میں اتارا گیا جن میں سے 82 فی صد مرد اور 18 فی صد خواتین شامل ہیں ان دستوں میں سے نصف سے زائد کی عمر 20 سے 29 برس کے درمیان ہے اسرائیلی فوج نے بتایا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک غزہ سے اسرائیل پر 13200 راکٹ فائر کیے گئے لبنان سے فائر کیے گئے راکٹس کی تعداد 12400 تھی جب کہ شام سے 60، یمن سے 180 اور ایران سے 400 راکٹ فائر کیے گئے.
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان میں 800”دہشت گردوں“ کو ہلاک کیا ہے جب کہ 4900 اہداف کو فضائی اور 6000 ٹارگٹس پر زمینی حملے کیے ہیں اسرائیل نے مغربی کنارے اور وادی” اردن“ میں 5000 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ اس نے ایک سال کے دوران غزہ میں عسکریت پسندوں کے آٹھ بریگیڈ کمانڈر، 30 بٹالین کمانڈرز اور 165 کمپنی کمانڈر کو ہلاک کیا ہے. اسرائیل نے گزشتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا تھا اور اس کے بعد لبنان پر فضائی اور زمینی حملون کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے اس کے علاوہ اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے کئی سینیئر کمانڈرز کو بھی نشانہ بنایا ہے.