پاکستان میں مقیم سفارتی برادری کے ساتھ ساتھ ملک کے مختلف شہروں سے سینکڑوں شرکاء نے 28 جنوری اتوار کو ایڈمز اسلام آباد میراتھن کے چوتھے ایڈیشن میں حصہ لیا ، جس کا اہتمام اسلام آباد رن ود اس نامی رننگ کمیونٹی کے شائقین نے کیا تھا۔ ابتدائی بارشوں اور ابر آلود موسمی حالات کے باوجود گزشتہ سال کے مقابلے شرکاء کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھا گیا۔
اسلام آباد میراتھن۲۰۲۴ کا انعقاد ضلعی انتظامیہ اسلام آباد، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس اور کیپیٹل ٹریفک پولیس کے مکمل تعاون سے کیا گیا۔ اسلام آباد رن ود اس کے بانی قاسم ناز نے کہا کہ ایونٹ کا بنیادی مقصد صحت مند طرز زندگی ، میراتھن کی سیاحت کو فروغ دینا اور پوری دنیا میں پاکستان کا مثبت امیج پیش کرنا ہے۔ پس منظر میں خوبصورت مارگلہ پہاڑیوں کے ساتھ، دوڑنے والے شکرپڑیاں کے خوبصورت جنگل سے بھی گزرے جب انہوں نے اپنا 21.1 اور 42.2 کلومیٹر کا فاصلہ مکمل کیا۔
پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جیکب لنلف نے دوڑ میں حصہ لیا اور شاندار رننگ ایونٹ کے انعقاد میں منتظمین کے کردار کو سراہا۔ مسٹر جیکب نے گزشتہ سال اپنے بھائی کے ساتھ مکمل میراتھن بھی دوڑی تھی۔پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنر مسٹر نیل ہاکنز نے بھی اسلام آباد میراتھن میں شرکت کی اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی کمیونٹی کے لوگوں کی شرکت کو پسند کیا۔
اس تقریب میں امریکہ میں مقیم ایک تجربہ کار ۷۴ سالہ میراتھن رنر برینٹ ویگنر نے خصوصی شرکت کی، جنہوں نے اپنی ۳۹۸ویں میراتھن دوڑی اور پاکستان میراتھن دوڑنے میں ان کا ۲۰۵ واں ملک تھا۔ اپنے تجربے کے بارے میں بات کرتے ہوئے برینٹ نے کہا کہ وہ اس ماحول کو پسند کرتے ہیں اور پاکستانی عوام کی جانب سے ملنے والے پیار اور گرم جوش استقبال کو سراہتے ہیں۔
یہ تقریب بہت منظم طریقے سے منعقد کی گئی اور اس میں بزرگوں اور بچوں سمیت فیملیز کی بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے رنرز کی حوصلہ افزائی کی۔رننگ ایونٹ میں ہر عمر اور مختلف ایتھلیٹک صلاحیتوں کی وسیع شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے پانچ مختلف درجات رکھے گئے۔ ۴۲ کلومیٹر کی مکمل میراتھن، ۲۱ کلومیٹر کی ہاف میراتھن، اور ۱۰ کلومیٹر ، ۵ کلومیٹر دوڑ کے درجات بالغوں اور نوعمروں کے لیے رکھے گئے۔ ۱۴ سال سے کم عمر بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ‘کڈز فن رن’ کی ایک خصوصی کیٹیگری کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں بچوں نے بھرپور جوش و خروش سے شرکت کی۔ رنرز کی حوصلہ افزائی کے لیے تمام کیٹیگریز سے ٹاپ ۳ جیتنے والوں کو نقد انعامات دیے گئے۔
مہمان خصوصی چیف کمشنر اسلام آباد انوار الحق نے اختتامی تقریب سے خطاب کیا اور اسلام آباد میں بین الاقوامی سطح کے رننگ ایونٹ کے انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہت جلد اسلام آباد میں صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے سائیکلنگ کے لیے محفوظ اور سرشار ٹریکس ہوں گے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر احسن بختاور نے بھی آئی سی سی آئی کے وفد کے ہمراہ تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اتنے بڑے رننگ ایونٹ کے انعقاد کے لیے رننگ کمیونٹی کی لگن سے بہت متاثر ہوئے ہیں اور مستقبل میں بھی اس طرح کے ایونٹس کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
کمرشل ڈائریکٹر ایڈم ملک فوڈز لمیٹڈ بابر ریاض نے اپنے بیان میں کہا کہ ایڈم ملک فوڈز صحت مند زندگی کا مترادف ہے جس کی توجہ ہمیشہ صحت مند طرز زندگی کو فروغ دینے پرمرکوز ہے۔ دوڑنا صحت مند ترین کھیلوں میں سے ایک ہے اور ایڈم ہمیشہ اس کو فروغ دینے کے منتظر رہتے ہیں۔آئی آر یو میراتھن اپنی نوعیت میں خاص ہے اور ایڈمز کو اس ایونٹ کا ٹائٹل اسپانسر بننے پر فخر ہے۔
اسلام آباد رن ود اس کے بارے میں:
اسلام آباد رن ود اس پاکستان کی پہلی رننگ کمیونٹی ہے۔ اس کا آغاز ۲۰۱۲ میں ہوا جب بانی قاسم ناز نے اکیلے دوڑنا شروع کیا اور بعد میں ان کے بھائی ہاشم ناز نے بھی اس کا ساتھ دیا۔ ان کی مستقل مزاجی اور لگن کو دیکھ کر دوسرے دوست بھی ان کے ساتھ شامل ہونے لگے اور پھر منظم ہفتہ وار دوڑ اور پیدل سفر کی سرگرمیاں شروع کر دیں۔ چار سال کے بعد، ۲۰۱۶ میں، اسلام آباد رن ود اس’ کے نام سے ایک کلب کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد شہر میں دوڑ اور ہائیکنگ کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ ’اسلام آباد رن ود اس‘ تمام صلاحیتوں کے حامل رنرز کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ان کی مشترکہ دوڑ کے دوران کوئی بھی پیچھے نہ رہے۔ 5 سالوں کے دوران، گروپ میں زبردست اضافہ ہوا ہے، اور ان کی حالیہ گروپ رنز نے ۱۰۰سے زیادہ رنرز کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے، جن میں ہر عمر اور جنس کے لوگ شامل ہیں۔ اب تک ۳۵۰ سے زیادہ گروپ رنز ترتیب دے چکے ہیں اور اسلام آباد کی پہلی فل میراتھن کی میزبانی میں برتری حاصل کر چکے ہیں۔ فل میراتھن کو اب کیلنڈر ایونٹ کے طور پر نشان زد کر دیا گیا ہے اور یہ اسلام آباد کی دوسری فل میراتھن ہے۔ گزشتہ سال کی میراتھن میں عزت مآب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کی خاتون اول ثمینہ علوی کے ہمراہ شرکت کی اور صحت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور نوجوانوں کو کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کے لیے ۱۰ کلومیٹر کا سفر مکمل کیا۔