اسلام آباد ٹول پلازہ پر پنجاب پولیس کا صحافیوں پر بدترین تشدد

تحریک انصاف کے احتجاج کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے کیمرے اور موبائل چھِین لیے، متعدد صحافیوں کو گرفتار کر لیا گیا

اسلام آباد ٹول پلازہ پر پنجاب پولیس کا صحافیوں پر بدترین تشدد، تحریک انصاف کے احتجاج کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے کیمرے اور موبائل چھِین لیے، متعدد صحافیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں تحریک انصاف کے کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔ پنجاب پولیس کی جانب سے تحریک انصاف کے کارکنان پر آنسو گیس کی شدید شیلنگ کرتے ہوئے درجنوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کی جانب سے اسلام آباد ٹول پلازہ پر احتجاج کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر بھی شدید تشدد کیا گیا۔ پولیس نے صحافیوں کے کیمرے اور موبائل چھین کر متعدد صحافیوں کو گرفتار کر لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ٹول پلازہ پر پولیس مظاہرین کو روکنے میں ناکام رہی، مظاہرین کی جانب سے جب رکاوٹوں کو عبور کیا جا رہا تھا تب پنجاب پولیس نے کوریج میں مصروف صحافیوں پر دھاوا بول دیا۔

دوسری جانب وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور نے برہان انٹرچینج کے علاقے میں پہنچنے کے بعد احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی احتجاج کا وقت ختم ہوا، پنڈی میں وقت ختم ہے تو اب یہی احتجاج کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا حکم ریڈ لائن ہے،یہ تحریک جاری رہے گی، بانی پی ٹی آئی کہیں گے تو اڈیالہ تک جائیں گے۔

وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرنے اور کارکنان اور واپس جانے کی ہدایت کرنے پر تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ کارکنان نے احتجاج ختم کرنے کے اعلان پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کسی صورت واپس نہیں جائیں گے، احتجاج جاری رکھا جائے گا۔ احتجاج ختم کرنے کے اعلان پر مشتعل ہونے والے کارکنان نے پارٹی رہنماوں کی گاڑیوں کا گھیراو بھی کر لیا اور مطالبہ کیا کہ احتجاج کیے بنا واپس نہیں جائیں گے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں