فطرتی حسن سے مالا مال جنت نظیر وادی سوات ،جہاں سال بھر ملکی اورغیرملکی سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کا سیاح جوڑامارکس جیمز اور کیرولائن گزشتہ ہفتے سوات پہنچے، تو یہاں قدرتی حسن کے ساتھ مقامی لوگوں کی مہمان نوازی کے بھی معترف تو ہوگئے لیکن ساتھ ہی پرفضا مقامات پر ہمارے قومی کلچر، کچرے کے جگہ جگہ ڈھیر دیکھ ان کا موڈ ہی خراب ہوگیا،اور قدرت کے نظارے چھوڑ کر جیمز نے اپنی شریک حیات کے ساتھ کچرا اٹھانا شروع کردیا۔
ساتھ ہی پاکستانی عوام کو غیرت اور شرم دلانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے ہمارے نام ویڈیو پیغام بھی ریکارڈ کرلیا، اپنی ناراضگی اور پریشانی کا اظہار کیا اور ہمیں قدرتی حسن کے حفاظت کی تقلین کرتے ہوئے طعنے بھی دیئے۔
سیاح مارکس جیمز کے ساتھ جانے والےمقامی ٹورگائیڈ کلیم کے مطابق جگہ جگہ گندگی دیکھ کرسیاح باقاعدہ آبدیدہ ہوگئے اور بار بار افسوس کا اظہار کرتے رہے،اس دوران مقامی لوگوں کو صفائی ستھرائی کا شعور دینے کی مہم بھی چلائی۔
چار روزہ دورے میں غیر ملکی جوڑے نے گبین جبہ ، جاروگو ابشار اور دیگر سیاحتی مقامات کا نظارہ کیا اور واپس چلے گئے،لیکن ہمیں صفائی کا مذہبی اور قومی فریضہ یاد دلانے کی ایک ناکام کوشش کی۔
سوئیٹزرلینڈ کی خوبصورتی زیادہ تر انسانی تخلیق اور محنت سے ممکن ہوئی لیکن اپنے نام نہاد سوئٹزرلینڈ سوات میں قدرت کی عطا کردہ خوبصورتی کو بھی ہم نے اپنی عادتوں سے آلودہ کردیا ہے اور یہی صورتحال تقریباً ہر سیاحتی مقام پر دیکھنے میں آتی ہے۔