وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اصل مسئلہ ستمبر ، عمران خان چاہتا موجودہ چیف جسٹس کی موجودگی میں الیکشن ہوں، ہم چاہتے کہ الیکشن مقررہ وقت یعنی اکتوبر میں ہوں گے، ہمیں مذاکرات کا کہنے والے ججز خود تقسیم کا شکار ہیں، عمران خان سے مذاکرات کرنا بےسود ہے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصل مسئلہ ستمبر کا ہے، عمران خان چاہتا موجودہ چیف جسٹس کی موجودگی میں الیکشن ہوں، ہم چاہتے ہیں الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں، الیکشن مقررہ وقت یعنی اکتوبر میں ہوں گے، سیاستدان مذاکرات کا کھیل کھیلتے ہیں۔
عمران خان سے مذاکرات بے سود ہیں، ہمیں عدالت نے کہا کہ ان سے مذاکرات کرو، ہم مذاکرات کررہے ہیں، ہمیں مذاکرات کا کہنے والے ججز خود تقسیم کا شکار ہیں، مذاکرات کا کہنے والے ججز پہلے اپنے اندر اتحاد پیدا کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے خلاف گئے تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، انہوں نے آئین توڑا تو ملک میں جنگل کا قانون ہوگا، یہاں کوئی سرمایہ کار نہیں آئے گا، آئین توڑا گیا اور سپریم کورٹ کا حکم نہیں مانا گیا تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے، یہ الیکشن سے خوف زدہ ہے اسی لئے الیکشن نہیں کرانا چاہتے۔
یہ الیکشن تب کرانا چاہتے ہیں جب یہ سمجھیں کہ جیت سکتے ہیں، یہ الیکشن تب کرانا چاہتے ہیں جب یہ سمجھیں کہ عمران خان راستے سے ہٹ جائے۔ یہ چاہتے ہیں عمران خان کو جیل میں ڈالیں یا قتل کرا دیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویزالٰہی کے گھر پر ڈاکوؤں کی طرح حملہ کیا گیا، میرے گھر پر حملہ کیا گیا اور نہتے کارکنان کو گرفتار کیا گیا، علی امین کو ایک جیل سے دوسری جیل لے جایا جارہا ہے۔ افتخار گھمن میرا سکیورٹی آفیسر اس کو گرفتار کرلیا گیا۔ یہ پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کیلئے ہمارے کارکنان کو پکڑ رہے ہیں۔