کوئی فریق سوچنے، سمجھنے، بیٹھنے، اپنی غلطی ماننے یا پیچھے ہٹ کر آگے بڑھنے کو تیار نہیں۔ سینئر رہنماء مسلم لیگ ن کا بیان
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ اقتدار ، اختیار اور وسائل پر گرفت کی دہائیوں پر محیط جنگ پھیلتے پھیلتے اب جنگل کی آگ بن چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نفرت، بُغض، جھوٹ اور انتقام اس آگ کو مسلسل بڑھاوا دے رہے ہیں ، یہ جانتے ہوئے بھی کہ آپ ایک دوسرے کو ڈھا تو سکتے ہیں لیکن ختم نہیں کر سکتے، اس کے باوجود کوئی فریق سوچنے، سمجھنے، بیٹھنے، اپنی غلطی ماننے یا پیچھے ہٹ کر آگے بڑھنے کو تیار نہیں ہے۔
اپنے پیغام کے اختتام پر سابق وفاقی وزیر نے یہ شعر بھی تحریر کیا کہ “اے خاصۂِ خاصان رُسل ﷺ وقتِ دعا ہے، امت پہ تری آ کے عجب وقت پڑا ہے”۔
خواجہ سعد رفیق یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے اقتدار میں آنا سیاسی قیادتوں کا محبوب مشغلہ رہا ہے، اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سیاسی قیادتوں کی ضرورت تو کبھی وہ مجبوری ہوتی ہے، ریاست ہو، سیاست یا پھر صحافت کی بات کریں تو کالی بھیڑیں اور کالے بِھڑ ہر جگہ موجود ہیں، ان کی مفاد پرستی، سمجھوتوں اور ڈنک نے پاکستان کو تباہی کی دلدل میں دھکیل دیا، بھیڑیں یا بھِڑ نہیں ہمیں بااصول سچے حق پرست چاہئیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء کا کہنا تھا کہ کون کون کب کب کیا کیا کرکے پارلیمان تک پہنچا ہے سب کو معلوم ہے، ہر کوئی اپنے گناہ چھپانا اور دوسرے کے عیاں کرنا چاہتا ہے، ایک دوسرے کو سوکنوں کی طرح کوسنے سے کچھ فرق نہیں پڑ سکتا، سب مل کر دیر پا حل نکال لیں تو اچھا ہوگا، ورنہ مقبول اور کم مقبول، قبول اور ناقابل قبول سب ہی فارغ ہوں گے، مستقبل کی جوہری تبدیلی پارلیمان اور ریاستی اداروں کے اوپر سے گزر کر آئے گی۔