امریکا: ماں اپنی 16 ماہ کی بیٹی کو اکیلے چھوڑ کر دس دن کی چھٹیاں منانے چلی گئی‘بچی خوراک اور پانی نہ ملنے سے ہلاک ابتدائی تحقیقات میں کافی پچیدگیاں ہونے کی وجہ سے ملزمہ کو سزا سنانے میں تاخیرہوئی. کاﺅنٹی کے پراسیکیوٹر مائیکل سی او میلی

امریکی ریاست اوہائیو ماں اپنی 16 ماہ کی بیٹی کو اکیلے چھوڑ کر دس دن کی چھٹیاں منانے چلی گئی خوراک اور دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے نوعمر بچی کی موت ہوگئی خاتون نے اپنے جرم کو قبول کرلیا ہے عدالت نے بچی کی ہلاکت کو قتل قراردیتے ہوئے خاتون کو قید کی سزاسنائی ہے. اوہائیو کے شہر کلیولینڈ کی رہائشی32 سالہ کرسٹل کینڈیلاریو کو اپنی بیٹی جیلین کلیولینڈ کے گھر میں مردہ پائے جانے کے بعدگرفتار کیا گیا تھا خاتون نے پولیس کودیئے گئے بیان میں اپنا جرم قبول کرلیا ہے.

کاﺅنٹی کے پراسیکیوٹر مائیکل سی او میلی نے ایک بتایاکہ بچی 10 دنوں تک اکیلی رہی جبکہ اس کی والداہ کینڈیلاریو چھٹیاں منانے کے لیے ریاست ڈیٹرائٹ اور پورٹو ریکو چلی گئی‘ جب کینڈیلاریو گھر واپس آئی تو اس نے اپنی 16 ماہ کی بچی کو مردہ پایا جس پر اس نے پولیس کو فون کیا. کاﺅنٹی کے پراسیکیوٹرنے بتایا کہ بچی موت کے وقت پانی کی انتہائی کمی کا شکار تھی اور بچی کے گرد پڑے کمبل پیشاپ اور گندگی سے بھرے تھے ‘پوسٹ مارٹم کے دوران سامنے آیا کہ بچی بھوک اورپانی کی کمی سے ہلاک ہوئی.

ملزمہ کینڈیلاریو نے قتل اور بچے کی جان کو خطرے میں ڈالنے کا جرم قبول کیا، تاہم انہوں نے قتل کے لیے حملے اور جان بوجھ کر قتل کے الزامات کو عدالت کے روبرو رد کیا‘ملزمہ کی درخواستوں کا جائزہ لینے کے لیے مقدمے کی سماعت 18 مارچ کو ہوگی. کاﺅ نٹی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ کیس ان کے لیے واقعی ناقابل تصور مقدمات میں سے ایک ہے جو آنے والے کئی سالوں تک میرے ساتھ قائم رہے گا.

انہوں نے کہا کہ بطور استغاثہ متاثرین کی نمائندگی کرنا ہمارا کام ہے اور آج ہم نے 16 ماہ کی جیلین کی طرف سے بات کی جو ہمارے درمیان نہیں ہے اس کی ماں کے خود غرضانہ فیصلوں کی وجہ سے بچی کی موت واقع ہوئی آج یہ سزا جیلین کے لیے انصاف کی طرف پہلا قدم ہے. حکام کے مطابق بچی کی ہلاکت کا واقع گزشتہ سال پیش آیا تھا جس کی ابتدائی تحقیقات میں کافی پچیدگیاں ہونے کی وجہ سے ملزمہ کو سزا سنانے میں تاخیرہوئی کیونکہ تفتیش کے دوران اور پہلی فرد جرم عائدہونے کے بعد ملزمہ نے بیانات بدلنے کے ساتھ خود کو ذہنی طور پر بیمار بھی قرار دیا تاہم تفتیش کار آخرکار اس سنگین جرم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ پیش کرنے میں کامیاب رہے اور اسی دوران ملزمہ کینڈیلاریو نے اپنے جرم کا اعتراف عدالت کے روبرو کیا.

پراسیکیوٹر او میلے نے کہا کہ یہ بات ناقابل فہم ہے کہ ایک ماں اپنے 16 ماہ کے بچے کو بغیر کسی نگرانی کے 10 دن کے لیے چھٹی پر جانے کے لیے تنہا چھوڑ دے ‘بطور والدین اپنے بچوں کی حفاظت اور دیکھ بھال ہماری ذمہ داری ہے. ان کا کہنا تھا کہ بچی کی زندگی کے آخری ایام میں تنہائی ‘خوراک اور پانی کی عدم دستیابی اور موسمی حالات ان سب کا تصور کرنا خوفناک ہے ہم اس کی جانب سے انصاف کے حصول کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن کوشش کریں گے.

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں