جاسوس ڈرون اور جدید ترین راڈار بھی پاس دارانِ انقلاب کے حوالے کردیے گئے، مڈل ایسٹ مانیٹر کی رپورٹ
ایران نے بحری بیڑے میں ہزاروں جدید کروز میزائل نصب کردیے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی پاس دارانِ انقلاب نے اپنی بحری قوت میں اچانک مزید اضافہ کردیا ہے۔ پاس دارانِ انقلاب نے بحریہ کو ڈھائی ہزار سے زائد میزائل سسٹم اور ڈرونز سے لیس کیا ہے۔
یہ میزائل زیادہ دھماکا خیز مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان کا پتا بھی نہیں لگایا جاسکتا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یہ میزائل دشمن کو انتہائی قریب اور دور دونوں فاصلوں سے نشانہ بناسکتے ہیں۔
لانگ اور شارٹ میزائل، جاسوسی ڈرون اور راڈار بھی بحری بیڑے میں شامل کیے گئے ہیں۔ بحریہ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ میزائل سسٹم جدید ترین اینٹی سرفیس اور سب سرفیس ہتھیاروں پر مشتمل ہیں۔
معروف ویب سائٹ مڈل ایسٹ مانیٹر نے ایک رپورٹ میں ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی بحریہ میں جن ہتھیاروں کا اضافہ کیا گیا ہے وہ تباہ کن جنگی جہازوں کو بھی تباہ کرسکتے ہیں۔
بحریہ کو یہ تمام ہتھیار اور متعلقہ سسٹم پاس دارانِ انقلاب کے سربراہ حسین سلامی کے حکم پر دیے گئے ہیں۔ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ ایرانی بحریہ کا اسلحہ خانہ مضبوط بنانے کے لیے احکامات پہلے سے دیے جاچکے تھے یا حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ خطے کی صورتِ حال دیکھتے ہوئے ایرانی بحریہ کا مضبوط کیا جانا بروقت قدم ہے۔ یمن، لبنان اور عراق میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا نے اسرائیل پر حملے شروع کردیے ہیں۔ اسرائیلی فوج انتقامی کارروائی کے طور پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتی ہے۔