مہنگائی کم کرنے کے دعوے بھی جھوٹ ہیں، پوری حکومت ہی جھوٹ پر کھڑی ہے، اشرافیہ ٹیکس نہیں دیتی، غریبوں اور تنخواہ داروں کا خون نچوڑا جارہا ہے؛ امیر جماعت اسلامی کا لاہور میں تقریب سے خطاب
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ بجلی کے ونٹر پیکج کے نام پر عوام کو بے وقوف بنایا گیا، شہباز شریف کے مہنگائی کم کرنے کے دعوے جھوٹ ہیں، ان کی پوری حکومت ہی جھوٹ اور فارم 47 کی بنیاد پر کھڑی ہے، اشرافیہ ٹیکس نہیں دیتی، ٖغریبوں اور تنخواہ داروں کا خون نچوڑا جارہا ہے، دھرنا شروع کرنے سے پہلے وزیر توانائی کہتے تھے ہم آئی پی پیز سے بات ہی نہیں کرسکتے، جب دھرنے میں بیٹھے رہے تو انہوں نے ہم سے ایک ایگریمنٹ بھی کیا اور پانچ آئی پی پیز بند بھی کیں، تمام آئی پی پیز بند ہونی چاہئیں، فوجی فاؤنڈیشن سے بھی بات ہونی چاہیئے، ساری قربانی عوام ہی نہیں جرنیل بھی قربانی دیں۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ڈیموکریٹک پارٹی ہے، ملک میں کوئی اور پارٹی جمہوری نہیں، وصیت، وراثت اور ون مین شو کے تحت جماعتیں موجود ہیں، جو لوگ جماعت اسلامی کو سپورٹ نہیں کرتے ان کی خواہش نہیں ملک میں نیٹ اینڈ کلین حکومت قائم ہو، جماعت اسلامی اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے کام کر رہی ہے، ممبر سازی مہم جاری ہے، قوم سے اپیل ہے تحریک کا حصہ بنیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ حکومت کہ رہی ہے مہنگائی کم ہو گئی، یہ لوگ مہنگائی کم ہونے کا حساب اس طرح لگاتے ہیں کہ گزشتہ نومبر میں سو روپے کی چیز پر بیس روپے کا اضافہ ہوا تھا، اس سال 120 روپے کی چیز میں 18روپے کا اضافہ ہوا، چیز کی قیمت 100 سے 138 تک پہنچ گئی لیکن شہباز شریف کے نزدیک مہنگائی کم ہوئی ایسے حکومتی انڈکس ہیں، اگر مہنگائی کم ہو رہی ہے تو صنعت و تجارت، بجلی و پٹرول کی قیمتیں کم کیوں نہیں ہو رہیں؟ کیوں عوام پریشان ہیں؟ آئی پی پیز کو ہزاروں ارب روپے کیپیسٹی چارجز کی مد میں دیے جا رہے ہیں، جو بجلی بنتی نہیں اس کے بھی پیسے ادا کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی اور مہنگی بجلی کے خلاف دھرنا دیا، آئی پی پیز کے پیچھے پڑے، مسلسل فالو اپ کر رہے ہیں، حکومت نے عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے ایک ونٹرپیکیج کا اعلان کیا ہے، حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ ہم نے بجلی سستی کر دی ہے، گزشتہ سال نومبر یا دسمبر میں صارف نے پانچ سو یونٹ خرچ کیے ہیں، اس سال دسمبر میں اگر صارف چھ سو یونٹ استعمال کرتا ہے تو اوپر سو یونٹ پر حکومت چھ روپے یونٹ ریٹ میں کمی کرے گی، باقی پانچ سو یونٹس پر وہی ریٹ چارجز ہو گا، گھریلو صارفین کا فارمولا یہ بنایا گیا کہ اگر پچیس فیصد اضافی بجلی خرچ کی تو ٹیرف وہی رہے گا، حکمران عوام کو گھن چکر دے کر بے وقوف بناتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن کہتے ہیں کہ پوری حکومت ہی جھوٹ پر کھڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی یہاں اضافہ کردیا گیا، عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے جارہے ہیں، حکومت پٹرول کی قیمتوں میں کم از کم 100 روپے فی لٹر کمی کرے، بجلی کا ٹیرف اور پٹرول کی قیمت میں کمی کیے بغیر معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی، 60 روپے فی لٹر لیوی ظلم ہے، آئی پی پیز معاہدے ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 77 برسوں سے کوالٹی ایجوکیشن دستیاب نہیں، پونے دو کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، صرف 19 لاکھ نوجوان یونیورسٹیوں میں موجود ہیں جو عمر کے تناسب سے ایک فیصد سے بھی کم ہے، ملک میں پرائمری سطح پر ڈھائی لاکھ سرکاری و پرائیویٹ اداروں میں ڈھنگ کی تعلیم میسر نہیں، پنجاب حکومت مزید 14 ہزار سکولوں سے جان چھڑا کر انہیں پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا چاہتی ہے، چاروں صوبوں کا مجموعی تعلیمی بجٹ دو ہزار ارب ہے، اس کے باوجود بھی یہ عوام کو تعلیم نہیں دے رہے۔