بجلی کے یونٹ کی اصل قیمت 60 روپے ہو جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ایک ساتھ تقریباً 8 روپے اضافہ کرنے کے فیصلے پر ماہر معیشت اور تحریک انصاف کے ترجمان برائے معاشی امور مزمل اسلم کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ مزمل اسلم نے انکشاف کیا ہے کہ حکومتی فیصلے سے ٹیکسز اور دیگر چارجز شامل کر کے بجلی کا ایک یونٹ 60 روپے کا ہو جائے گا، اس فیصلے سے بجلی صارفین کے بلوں میں 40 فیصد تک اضافہ ہو جائے گا، بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ آئی ایم ایف کی شرط نہیں ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے عوام پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ذریعے مہنگائی کا ایٹم بم گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے ایک ہی مرتبہ میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ہوشربا اضافہ کر کے بجلی صارفین پر ساڑھے 3 ہزار ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے بجلی کا بنیادی ٹیرف 3 سے پونے 8 روپے تک فی یونٹ بڑھا دیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے بجلی کا بنیادی ٹیرف بڑھانے کیلئے سرکولیشن سمری منظور کی ہے جس کے بعد یہ معاملہ نیپرا کے پاس بھیجا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اس اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ نیپرا وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کے بعد بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ دے گا۔ نیپرا کی جانب سے حکومتی فیصلے کی منظوری دیے جانے کے بعد ہی وفاقی حکومت بجلی مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
بتایا گیا ہے کہ حکومتی فیصلے کا اطلاق ہونے کی صورت میں بجلی کا اوسط فی یونٹ ٹیرف 35 روپے 42 پیسے سے بڑھ کر 42 روپے 72 پیسے فی یونٹ ہوجائے گا، جبکہ ٹیکسز اور دیگر چارجز شامل کرنے کے بعد بجلی کے یونٹ کی قیمت مزید بڑھ جائے گی۔ بجلی کی قیمتوں میں اس اضافے سے صارفین پر 3 ہزار 495 ارب کا بوجھ پڑے گا۔ بتایا گیا ہے کہ بجلی مہنگی کرنے کے حکومتی فیصلے کے اطلاق کی صورت میں 100 یونٹ والے گھریلو صارفین کے لیے 3 روپے ، 101 سے 200 یونٹ والے صارفین کے لیے 4 روپے، 201 سے 300 یونٹ تک 5 روپے ، 301 یونٹ سے 400 یونٹ تک 6 روپے 50 پیسے اور 400 سے 700 سو یونٹ والے صارفین کے لیے 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ بجلی مہنگی ہو جائے گی۔