بجٹ اجلاس میں طویل ڈیوٹی دینے والوں کو تنخواہ کے 3 اعزازیے دینے کا اعلان کر دیا گیا۔ اعزازیے اے پی پی پاکستان ٹیلی ویژن, پولیس، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ملازمین کو دیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بجٹ پر ڈیوٹی دینے والے ملازمین کو 3 اعزازیے دینے کا اعلان وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اعزازیے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) پولیس، کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ملازمین کو دیے جائیں گے۔ 2023-24ء کا وفاقی بجٹ منظور قومی اسمبلی نے 14 ہزار 480 ارب روپے کا مالی سال 24-2023ء کا وفاقی بجٹ منظور کر لیا۔ اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں فنانس بل 2023ء کی کثرتِ رائے سے منظوری دی گئی۔
قومی اسمبلی میں فنانس بل کو زیرِ غور لانے کی تحریک منظور کی گئی، فنانس بل کو شق وار منظور کیا گیا۔ بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9 ہزار 200 ارب سے بڑھا کر 9 ہزار 415 ارب مقرر کیا گیا ہے جبکہ پنشن ادائیگی 761 ارب سے بڑھا کر 801 ارب روپے کردی گئی۔ منظور کیے گئے بجٹ کے مطابق این ایف سی کے تحت 5 ہزار 276 ارب روپے کے بجائے 5 ہزار 390 ارب روپے ملیں گے۔
فنانس بل میں مزید ترمیم کے تحت 215 ارب کے نئے ٹیکس عائد کیے گئے ہیں۔ بی آئی ایس پی پروگرام کےلیے 459 ارب کے بجائے 466 ارب روپے کر دیے گئے جبکہ وفاقی ترقیاتی بجٹ ساڑھے 900 ارب روپے ہوگا۔ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ حکومت انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے تمام نکات پر عمل کر چکی، معاہدہ ہوجائے تو بسم اللّٰہ ورنہ گزارا تو ہورہا ہے۔
قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں بحث کو سمیٹتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ گزشتہ حکومت کی ملک دشمن پالیسیوں کی وجہ سے قوم کو مشکل حالات کا سامنا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کردی ہیں، آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ تفصیلی مذاکرات کیے، مذاکرات کے نتیجے میں 215 ارب روپے کے ٹیکس ہم نے مانے ہیں، ہم نے کہا کہ یہ ٹیکس غریب طبقے پر نہیں لگے گا، ہم نے یہ بھی مانا ہے کہ اپنے جاری اخراجات میں کمی کریں گے، اخراجات کی مد میں 85 ارب روپے کی کٹوتی پر مانے ہیں، اس کٹوتی کا اثر تنخواہ یا پینشن پر نہیں پڑے گا، تجویز تھی کہ سیلری کلاس پر ٹیکس دُگنا کیا جائے یہ کیسے ہو سکتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اللّٰہ کرے ہمارا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجائے تو وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اخراجات کا تخمینہ 14 ہزار 480 روپے ہوجائے گا، بجٹ میں بہتری آئی ہے مالیاتی خسارے میں 300 ارب کا فائدہ ہوگا، قوم کو بتانا چاہتے ہیں کہ مالی مشکلات کی کئی وجوہات ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ پچھلی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے معیشت پر برے اثرات مرتب ہوئے، اللّٰہ کا شکر ہے ایسے جتھوں سے پاکستانی عوام باخبر ہوچکے ہیں، اگر عوام نے موقع دیا تو نامکمل معاشی ایجنڈا پورا کریں گے، 24ویں بڑی معیشت کا مقام جلد حاصل کریں گے، پاکستان کو جلد جی ٹوئنٹی میں شامل کریں گے۔