برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک اور ان کی اہلیہ اکشتا مورتی نے دولت مند ہونے کی دوڑ میں برطانوی بادشاہ، کنگ چارلس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق رشی سونک اور ان کی اہلیہ اکشتا مورتی کی دولت کا زیادہ تر حصہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کنسلٹنگ کمپنی انفوسس میں حصہ داری پر مبنی ہے۔
غیر ملکی جریدے سنڈے ٹائمز رچ لسٹ میں تازہ ترین فہرست جاری کی گئی ہے، یہ لسٹ امیر ترین برطانیہ میں مقیم 1,000افراد یا خاندانوں پر مرتب کی گئی ہے۔
اس انڈیکس کے مطابق رشی سونک اور ان کی اہلیہ کی ذاتی دولت میں گزشتہ سال کے دوران 120ملین پاؤنڈز سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔برطانوی بادشاہ چارلس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اس جوڑے کی دولت گزشتہ سال کے 529ملین پاؤنڈ سے 2024میں 651ملین پاؤنڈ تک پہنچ گئی ہے۔
ہزار امیر ترین لوگوں کی جاری کی گئی اس فہرست میں رشی سونک 245ویں نمبر جبکہ کنگ چارلس 258ویں نمبر پر موجود ہیں جن کی اسی عرصے میں دولت 600ملین سے بڑھ کر 610ملین پاؤنڈز ہو گئی ہے۔
عالمی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق جوڑے کی خوش قسمتی سے بڑی حد تک دولت انفوسس کمپنی میں اکشتا مورتی کی حصہ داری پر مبنی ہے جس کی بنیاد ان کے والد نارائن مورتی نے رکھی تھی۔
دوسری جانب برطانیہ میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ سونک کی دولت بھی 2022 میں آنجہانی برطانوی ملکہ کی دولت سے زیادہ تھی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بادشاہوں کی ذاتی دولت کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔
واضح رہے کہ بادشاہوں کی ملکیت وسیع پیمانے پر ہوتی ہے جس میں مختلف ممالک اور محلات شامل ہیں، ان کا تخمینہ درجنوں ارب پاؤنڈ لگایا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کے وزیر اعظم 35سالہ تاریخ میں سنڈے ٹائمز کی سالانہ دولت مندوں کی فہرست میں شامل ہونے والے پہلے صف اول کے سیاستدان بھی بن گئے۔
اس فہرست میں رشی سونک کو 2022 میں بھی بطور چانسلر شامل کیا گیا تھا جب ان کے خاندان کی دولت کا تخمینہ 730پاؤنڈز ملین لگایا گیا تھا۔