بشریٰ بی بی کا بنی گالہ کے گھر کو سب جیل قرار دینے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع جنوری 2024 کو جاری خان ہاوٴس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے،درخواست میں استدعا

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بنی گالہ میں گھر کو سب جیل قرار دینے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا،درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 31 جنوری 2024 کو جاری خان ہاوٴس کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اورسابق خاتون اول بشریٰ بی بی کو خان ہاوٴس بنی گالا سے واپس اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

واضح رہے کہ توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل سے بنی گالہ منتقلی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی درخواست پر کی گئی ہے۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خط پر چیف کمشنر اسلام آباد آفس نے خان ہاوٴس بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا۔

بنی گالہ رہائش گاہ کو سب جیل قرار دیا گیا ہے اور تاحکم ثانی بنی گالہ رہائش گاہ سب جیل ہی رہے گی۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی گرفتاری دینے کیلئے خود اڈیالہ جیل پہنچیں جہاں ان کو تحویل میں لے لیا گیا تھا۔اس موقع پر اڈیالہ جیل کے اطراف میں پولیس کی بھارتی نفری تعینات تھی، نیب ٹیم کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد بشری بی بی کو اڈیالہ جیل کی خواتین بیرک میں منتقل کر دیا گیا تھا ۔

قبل ازیں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14، 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو کسی بھی عوامی عہدے کیلئے 10 سال کیلئے نااہل بھی کر دیا تھا۔
Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں