گوپال گنج میں پانچ افراد زخمی ہوئے، مظاہرین نے فوجی گاڑی جلا ڈالی۔
بنگلہ دیش کے شہروں گوپال گنج اور برگونا میں سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کی حمایت میں مظاہرے ہوئے ہیں۔ عوامی لیگ کے کارکنوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اُن کی قائد کو احترام کے ساتھ وطن واپس لایا جائے۔
گوپال گنج اور برگونا میں شیخ حسینہ کی حمایت میں احتجاج کے دوران فوج کی ایک گاڑی نذرِ آتش کردی گئی۔ سیکڑوں کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور مطالبہ کیا کہ ملک کے حالات بہتر بنانے کے لیے ان کی قائد کو واپس لایا جائے۔
شیخ حسینہ کی حمایت میں مظاہرے کرنے والے تیز دھار والے آلوں، ہاکیوں اور لاٹھیوں سے لیس تھے۔ یاد رہے کہ گوپال گنج شیخ حسینہ کا آبائی علاقہ ہے۔
یاد رہے کہ کئی ہفتوں تک جاری رہنے والی طلبہ تحریک کے نتیجے میں عوامی لیگ کی قائد شیخ حسینہ واجد نے وزیرِاعظم کے منصب سے 5 اگست کو استعفٰی دے دیا تھا اور بھارت چلی گئی تھیں۔ ابھی تک وہ بھارت ہی میں ہیں۔
گوپال گنج میں عوامی لیگ کے کارکنوں نے احتجاج کے دوران کہا کہ شیخ حسینہ واجد کو سازش کے ذریعے ہٹایا گیا اور ایسے حالات پیدا کیے گئے کہ وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرے کے دوران متعدد افراد زخمی ہوئے اور فوج کی ایک گاڑی کو نذرِ آتش کردیا گیا۔ گوپال گنج میں تین دن سے شیخ حسینہ کی حمایت میں ریلیاں نکالی جارہی ہیں۔
عوامی لیگ کے سیکریٹری جنرل شہاب الدین اعظم نے کہا کہ جب تک شیخ حسینہ واجد کو واپس نہیں لایا جاتا تب تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، گھر واپس نہیں جائیں گے۔
برگونا میں بھی سیکروں کارکنوں نے شیخ حسینہ کے حق میں مظاہرہ کیا۔ عوام لیگ کے رہنما جہانگیر کبیر کا کہنا تھا کہ عوامی لیگ کی اصل طاقت عوام ہیں نہ کہ فوج۔
عوامی لیگ کے مقامی رہنماؤں نے کہا کہ شیخ حسینہ کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔ عوامی لیگ کے مقامی رہنما عباس حسین نے کہا کہ شیخ حسینہ اس لیے ملک سے باہر ہیں کہ کسی اور ماں کی گود نہ اجڑے۔