وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے بول نیوز چینل کے کو چیئرمین شعیب شیخ کو اسلام آباد ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق بول نیوز کےکوچیئرمین شعیب شیخ کو ایف اۤئی اے نے اسلام آباد سے ایئرپورٹ سے گرفتار کیا ہے۔
بول نیوز کے مطابق شعیب شیخ عدالت میں پش ہونے کیلئے اسلام آباد پہنچے تھے۔
ذرائع کے مطابق شعیب شیخ پر جج کو مبینہ رشوت دینے کا الزام ہے، اس سے قبل ایف آئی اے نے کئی بار پیشی کیلیے نجی ٹی وی کے مالک کو پیش ہونے کا حکم دیا مگر انہوں نے نوٹسسز کی پیروی نہیں کی۔ ایف آئی اے کے متعدد نوٹس کے باوجود شعیب شیخ ایف آئی اے ہیڈ کواٹر پیش نہیں ہوئے۔
ماضی میں ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے جولائی 2018 میں ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے شعیب شیخ سمیت 23 ملزمان کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ عائشہ شعیب شیخ سمیت 3 ملزمان کو بری کردیا گیا تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان کو مجموعی طور پر 20 سال قید کی سزا سنائی۔ شعیب شیخ اور دیگر ملزمان پر دفعہ 471 کے تحت 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی سنائی گئی۔
دفعہ 468 کے تحت 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے جب کہ دفعہ 420 کے تحت 3 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ مجموعی طور پر تمام ملزمان کو 23 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہا تھا کہ تمام سزاؤں کا اطلاق ایک ساتھ ہوگا جب کہ ملزمان کو منی لانڈرنگ اور الیکٹرانک کرائم کے الزامات سے بری قرار دیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیشن جج ممتاز حسین کو دوبارہ مقدمہ سننے کا حکم دیا تھا جس کے بعد شعیب شیخ پر جعلی ڈگری کے تمام الزامات ثابت ہوگئے جبکہ اس سے قبل کیس میں سابق جج پرویز القادر میمن نے مبینہ رشوت لے کر شعیب شیخ کو بری کر دیا تھا۔
ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل ملکی تاریخ کا ایک بڑا اسکینڈل تھا جس میں بیرون ممالک پاکستان سے بڑی تعداد میں ڈگریاں فروخت کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔