ملک کے بڑے شہروں میں انٹرنیٹ بند کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوزکے مطابق پنجاب کی وزارت داخلہ کے مراسلے کے بعد لاہور کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز بند کردی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں بڑے شہروں میں انٹرنیٹ کمپنیوں کو انٹرنیٹ بند کرنے کے احکامات موصول ہوگئے ہیں جس کے بعد انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان کی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتاری کے فوراً بعد پاکستان تحریک انصاف نے اپنے کارکنوں کو ملک گیر احتجاج کرنے کی کال دے دی ہے۔
بی بی سی اردو کے مطابق پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے عمران خان کا ایک ریکارڈڈ پیغام بھی جاری کیا گیا ہے جس میں وہ کارکنوں کو اپنی گرفتاری کے بعد حقیقی آزادی کے لیے باہر نکلنے کی ہدایت کر رہے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے سینیئر رہنماؤں نے بھی اپنے اپنے حلقے کے کارکنوں کو سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے کی کال دی ہے۔
احتجاج کی اس کال کے بعد صوبائی دارالحکومت لاہور میں اس وقت پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔ لاہور میں زمان پارک کے اطراف کی سڑکوں کو کارکنوں نے رکاوٹیں لگا کر اور ٹائر جلا کر بلاک کر دیا ہے۔
عمران خان کے فوکل پرسن حسان نیازی کی قیادت میں لاہور کے مال روڈ پر مظاہرین پہنچے ہیں اور انھوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کی وجہ سے پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا۔اس وقت مال روڈ پر مظاہرین کی بڑی تعداد موجود ہے۔
علاوہ ازیں تحریک انصاف کے نائب سربراہ شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی گرفتاری پر کارکنان احتجاج کی کال دی ہے۔انھوں نے ٹوئٹر پر پیغام میں لکھا کہ چئیرمین عمران خان کی گرفتاری نامنظور۔ پوری قوم فی الفور سڑکوں پر نکلے۔
اسد عمر نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی جو عمران خان صاحب نے بنائی تھی وہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔