بھارت سے ادویات منگوانے پر کوئی پابندی نہیں، ڈریپ کا سینیٹ کمیٹی میں مؤقف

اسلام آباد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے واضح کیا ہے کہ امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 کے تحت بھارت سے ادویات منگوانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

ڈریپ کی جانب سے یہ بات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں بتائی گئی جو ہمایوں مہمند کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں ڈریپ کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس کو ڈریپ کے حکام نے بتایا کہ کوئی بھی شخص یا اسپتال دنیا بھر بشمول بھارت سے ڈریپ کے نو آبجیکشن سرٹیفکٹ (این او سی) کے ذریعے ادویات منگوا سکتا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں رکن مہر تاج نے کہا کہ سندھ کے ڈاکٹروں نے لکھا ہے کہ کئی اہم انجیکشنز اور ادویات کی شدید کمی ہے۔

ڈریپ حکام نے اس پر اجلاس میں کہا کہ فہرست فراہم کر دیں، بہت سی ادویات اور انجیکشنز دستیاب ہیں، وہ مہیا کر دیے جائیں گے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں مہر تاج نے یہ مؤقف بھی اختیار کیا کہ انسانی جان بچانے والی ادویات نہیں مل رہی ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزارت صحت کی جانب سے بلڈ پریشر لازمی چیک کرنے کے حوالے سے بل کی مخالفت بھی کی گئی۔

واضح رہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے بلڈ پریشر لازمی چیک کرنے کا بل ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پیش کیا تھا۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں