بھارت میں سات مرحلوں کے انتخابات میں ووٹنگ کا عمل مکمل‘تمام نظریں گنتی کے عمل پر

چار جون کو حتمی نتائج کا اعلان کیا جائے گا‘مودی دو دن کے مراقبے سے بیدار ہوگئے‘حکمران اور اپوزیشن اتحاد کا اپنی اپنی جیت کا دعوی

بھارت میں سات مرحلوں کے انتخابات میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے اور وزیراعظم نریندر مودی شام کے وقت ایگزٹ پولز کے نتائج جاننے کے لیے دو دن کے مراقبے سے بیدار ہوگئے ہیں وہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پولنگ کے آخری دو دن مراقبے کی حالت میں تھے جبکہ اپوزیشن اتحاد اپنی جیت کادعویٰ کررہا ہے.

بھارت ریاستوں بہار اور پنجاب میں انتخابی تقریروں کے دوران وزیراعظم نے اپنے مخالفین پر غم وغصے کا اظہار کیا 4 جون کو حتمی نتائج مرتب ہونے کے بعد ایگزٹ پول متوقع ہیں تاہم مودی کو ان کی جیت کا دعوی کرنے یا غیر متوقع نتائج کے سرکاری توثیق کے لیے کئی دنوں تک انتظارکرنا پڑے گا

نریندرمودی اور ان کے وزراءنے اپوزیشن اتحاد کے راہنما راہول گاندھی کی 400 پلس کو عبور کرنے والی زبردست فتح کے بارے میں کچھ نہیں کہا تاہم اپوزیشن اتحاد کا دعوی ہے کہ اس کے نتیجے میں بی جے پی کو شدید نقصان پہنچنے کا امکان ہے جس نے گزشتہ انتخابات میں 303 نشستیں حاصل کی تھیں.

مودی کو مہاراشٹر، اتر پردیش، بہار اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں میں چیلنجز کا سامنا ہے تاہم بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بی جے پی آرام سے 330 سیٹیں حاصل کر لے گی حیران کن طور پر یہ تعداد ان پیشگوئیوں سے مختلف نہیں جو انتخابات شروع ہونے سے پہلے بھارتی میڈیا کی جانب سے مسلسل کی جا رہی تھیں. آخری مرحلے میں لوک سبھا کی 543 میں سے 57 سیٹیں شامل ہیں کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے گزشتہ روز اتحاد کے قائدین کی میٹنگ بلائی تاکہ ووٹوں کی شفاف گنتی کے لئے پوسٹ پولنگ انتظامات طے کئے جاسکیں مقامی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد ہارس ٹریڈنگ کے ممکنہ خطرے پر بات کر رہاہے انہوں نے الزام عائد کیا ہے مالدار حکمران جماعت اپوزیشن اتحاد میں شامل چھوٹی جماعتوں کے ممکنہ طور پر جیتنے والے اراکین کو مختلف ریاستوں میں خریدنے کی کوشش کررہی ہے .

بھارت میں ہر جگہ الیکشن کا شور سنائی دے رہا ہے اور ٹی وی چینلز کو مودی کی واضح جیت دکھائی دے رہی ہے، تاہم سوشل میڈیا پر بی جے پی کی شکست دکھائی دے رہی ہے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے اپنی پارٹی کے کارکنوں اور امیدواروں کو ووٹوں کی گنتی کے دوران چوکنا رہنے کو کہا ہے” ایکس“ پر کی گئی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے بعد اب ہمیں گنتی کے عمل کے دوران چوکنا اور محتاط رہنا چاہیے‘ہم نے جی جے پی کے کسی بھی بہکاوے میں نہیں آنا.

خیال رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے میں اتر پردیش کی 13 سیٹوں پر یکم جون کو پولنگ ہونے کے بعد سات مراحل پر مشتمل بھارتی انتخابات کا ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے اسی طرح پنجاب کے ضلع ہوشیار پور میں بھی ووٹنگ کے آخری مرحلے میں 13 سیٹوں کوفیصلہ کن قراردیا جارہا تھا جہاں ماہرین کے مطابق بی جے پی کی پوزیشن کمزور ہے نریندر مودی نے بھارتی پنجاب کے اپنے آخری دورے کے دوران دھمکی دی تھی کہ مودی کے ساتھ گڑبڑ مت کر و‘اگر مخالفین نے ہمیں نشانہ بنانا بند نہیں کیا تو ان ہم کے راہنماﺅں کو بے نقاب کردیں گے اس سے قبل بہار میں مودی نے کھلے عام بھارت کے سنیئرسیاست دان لالویادیو کے بیٹے تیجاشوی یادو کو جیل بھیجنے کی دھمکی دی تھی جو اپنے والد لالو یادو کی جانب سے مہم نہ چلانے اور بڑے پیمانے پر لوگوں کو جلسے می لانے میں ناکام رہے تھے وکلا کا کہنا تھا کہ یہ ایک کھلا اشارہ ہے کہ مودی کس طرح وفاقی ایجنسیوں کو کنٹرول کرتے ہیں حالانکہ وہ اس سے انکار کرتے رہے ہیں.

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں