بھارت کا ایک اور باشندہ یوکرین کی جنگ میں روسی فوجیوں کے ساتھ لڑتا ہوا مارا گیا ہے۔ 23 سالہ ہیمل منگوکیا مغربی ریاست گجرات کے شہر سورت کا رہنے والا تھا۔
ہیمل نے ایک آن لائن اشتہار دیکھ کر روس میں ملازمت کے لیے درخواست دی تھی۔ وہ چنئی سے ماسکو گیا تھا۔ وہاں اسے روسی فوجیوں کے شانہ بہ شانہ یوکرینی فوج کے خلاف لڑنے کے لیے محاذ پر بھیج دیا گیا۔
ہیمل کو روسی فوج کے معاون کی حیثیت سے ملازمت دی گئی تھی۔ دو دن قبل اُس کے گھر والوں کو ہلاکت کی اطلاع دی گئی۔
ہیمل ان درجنوں بھارتی باشندوں میں سے تھا جو ملازمت کا جھانسا دے کر روسی فوج کے ساتھ لڑنے کے لیے محاذ پر بھیج دیے گئے ہیں۔
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے تین دن قبل روس اور یوکرین میں موجود بھارتی باشندوں سے کہا تھا کہ وہ محتاط رہیں اور اس جنگ کا حصہ بننے سے گریز کریں۔
چار دن قبل بھی دو بھارتی باشندوں کی ہلاکت کی اطلاع ملی تھی۔ حیدر آباد دکن کے ایک باشندے کے محاذ پر بھیجے جانے کی اطلاع پر پارلیمنٹ کے رکن اسدالدین اویسی نے یہ معاملہ لوک سبھا میں اٹھایا تھا۔
ماسکو میں بھارتی سفارت خانے نے متعدد بھارتی باشندوں کو روسی فوجیوں کے معاونین کی ملازمت سے ڈسچارج کرکے وطن واپس بھجوایا ہے۔