کراچی میں نیٹی جیٹی پل سے ایک شخص نے مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش میں سمندر میں چھلانگ لگا دی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق ایک شخص نے پل پر سے سمندر میں چھلانگ لگائی، جس کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ سمندر میں چھلانگ لگانے والے شخص کی تلاش جاری ہے۔
ریکسیو حکام کا کہنا تھا کہ نیٹی جیٹی پُل سے چھلانگ لگانے والے کی شناخت شاہ زیب کے نام سے ہوئی ہے جس کو تاحال تلاش نہیں کیا جا سکا، ریسکیو آپریشن کو فی الحال روک دیا گیا ہے، تلاش کا عمل اندھیرا ہونے کی وجہ سے روکا گیا ہے۔
حکام کے مطابق ڈوبنے والے شخص کی تلاش کا آپریشن کل صبح دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
اہلِ خانہ کے مطابق شاہ زیب کراچی کے علاقے پاپوش کا رہائشی تھا اور دو ماہ سے معدے کی بیماری میں مبتلا تھا، چند روز میں شاہ زیب کی چوتھی سرجری ہونا تھی۔
اہلِ خانہ نے بتایا کہ شاہ زیب گزشتہ دس روز سے جناح اسپتال میں زیر علاج تھا، اسپتال سے ہی آتےہوئے اس نے سمندر میں چھلانگ لگائی۔
اہلِ خانہ کے مطابق شاہ زیب نے بیماری سے دلبرداشتہ ہو کر انتہائی قدم اٹھایا۔ شاہ زیب بہن بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا۔
آپ تنہا نہیں، مدد دستیاب ہے
ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔
- اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔
- کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
- آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔
آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔
- مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042
- امنگ: 4288665 0317
- ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333
- بات کرو: 5743344 0335
- تسکین: 5267936 0332
- روح: 3337664 0333
- روزن: 22444 0800
- اوپن کونسلنگ 35761999 042
یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔
- اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔
- ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
- ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔