پاکستان تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر خیال کاسترو کو فیصل آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔ خیال کاسترو ضمانت کروانے کیلئے ضلع کچہری پہنچے تھے۔ خیال کاسترو پولیس کو 9 مئی مقدمات میں مطلوب تھے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خیال کاسترو کو اینٹی کرپشن نے طلبی کے نوٹس جاری کئے تھے۔ رہنما تحریک انصاف کے خلاف اختیارات سے تجاوز، کرپشن اور ٹھیکوں میں گھپلوں کی انکوائریاں چل رہی ہیں۔
واضح رہے کہ 2018ءکے انتخابات میں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا اور رکن پنجاب اسمبلی بنے تھے جس کے بعد انہیں پنجاب کا اطلاعات و ثقافت کا صوبائی وزیر بنایا گیا تھا۔ 9 مئی کے واقعہ کے بعد ان کیخلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما خیال کاسترو کی کیسز کی تفصیلات کیلئے درخواست غیر ضروری قرار دے کر نمٹا دی تھی ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چودھری نے سابق رکن اسمبلی خیال کاسترو کی درخواست پر سماعت کی تھی، درخواست گزار کی طرف سے میاں عرفان اکرم ایڈووکیٹ پیش ہوئے تھے۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ درخواست گزار فیصل آباد سے پی ٹی آئی کا ٹکٹ ہولڈر ہے، پولیس کوئی مقدمہ درج نہ ہونے کے باوجود گھر پر چھاپے مار رہی ہے، گھر پر چھاپے مار کر الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جا رہاہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا تھا کہ درخواست گزار کو درج کیسز، انکوائریز کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں، عدالت کیسز اور انکوائریز کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔ دوران سماعت سی پی او فیصل آباد عدالت پیش ہوئے اور رپورٹ جمع کرا دی تھی جس میں بتایا گیا کہ درخواست گزار کے خلاف 7مقدمات ہیں ۔ بعدازاں عدالت نے سی پی او فیصل آباد کی رپورٹ کی روشنی میں درخواست غیر ضروری قرار دے کر نمٹا دی تھی۔