ترجمان پاک فوج کا چیئرمین پی ٹی آئی کی آرمی چیف سے ملاقات کی پیشکش پر ردعمل 15مئی کو واضح پیغام تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈڑز آپس میں اتفاق رائے پیدا کریں، تمام حقیقی جماعتیں فوج کیلئے اہم ہیں،اس کے برعکس اگر کوئی کسی اور راستے پر ہے تو اس کے اپنے اغراض ومقاصد ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل احمد شریف

راولپنڈی  ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی کی آرمی چیف سے ملاقات کی پیشکش سے متعلق سوال پرجواب میں اپنے ردعمل میں کہا کہ 15مئی کو اعلامیہ کورکمانڈرز کانفرنس میں واضح پیغام تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈڑز آپس میں اتفاق رائے پیدا کریں، تمام حقیقی جماعتیں فوج کیلئے اہم ہیں،اس کے برعکس اگر کوئی کسی اور راستے پر ہے تو اس کے اپنے اغراض ومقاصد ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل احمد شریف نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا دفاعی بجٹ کل بجٹ کا 12.5 فیصد کے قریب ہے، جبکہ پچھلے سال 16فیصد تھا، اس سال دفاع کامختص بجٹ تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے، دفاعی بجٹ میں کٹوتی معیشت کے تناسب سے ہے، مسلح افواج دفاع سے بالکل بھی علیحدہ نہیں سمجھتی،ہم ملک کے مسائل کو سانجھا سمجھتے ہیں، پاکستان کی معیشت بڑی ہوگی تو دفاعی بجٹ بھی بڑھے گا، پاکستان اور بھارت کے دفاعی بجٹ کے فرق کاتعین کئی دہائیوں سے ہے، اس کے باوجود 27 فروری سامنے ہے، وہ پوری تیاری کے ساتھ آئے تھے، افغانستان میں 48 ملک ناکام ہوگئے، لیکن ہماری فوج کامیابی سے لڑی ہے، ہر آفت سے بھی اسی بجٹ سے نمٹتے ہیں، بحری سرحدیں، انٹیلی جنس آپریشن سب عوام کے سامنے ہیں۔

فوج اپنی طاقت جذبہ شہادت اور عوام اور مٹی سے محبت سے لیتے ہیں، یہی وجہ ہے افواج پاکستان نے ہرچیلنجز میں عوام اور پاکستان کا سرفخر سے بلند رکھا ہے، اور رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ کوئی سیاسی لیڈر پریس کانفرنس کرتا ہے یا نہیں ، کوئی پارٹی چھوڑتا یا نہیں یہ اس کا انفرادی عمل ہے، 9مئی کے واقعات اور نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑتا، سانحہ 9میں مئی کے ذمہ دران کوکیفرکردار تک پہنچانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

9مئی کے ماسٹرمائنڈ وہی ہیں جنہوں نے طویل عرصہ فوج کیخلاف ذہن سازی کی ،سانحہ 9مئی انصاف کا منتظر رہے گا جب تک منصوبہ سازکیفرکردار تک نہیں پہنچ جاتے، آج کاروائی نہ ہوئی تو کل کوئی اورسیاسی گروہ فوج کو مذموم مقاصد سے نشانہ بنائے گا،9مئی سانحے کا الزام فوج پر لگانے سے زیادہ کوئی اور شرمناک بات نہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بیانیہ بنانے کیلئے پرانی ویڈیوز اور تصاویر پھیلائی گئیں، انسانی حقوق کے واویلے کے پیچھے 9مئی کے منصوبہ ساز ہیں۔

افواج پاکستان ذمہ درانہ صحافت کو اہمیت دیتی ہے، جعلی خبروں اور سنسنی پھیلانے سے پرہیز کیا جائے،اس وقت ملک کیلئے ذمہ درانہ صحافت اہم ہے،ذمہ درانہ صحافت کو تمام ممالک میں فروغ دیا جاتا ہے، صحافتی اقدار کے تحت مثبت سوچ کے ساتھ مثبت تنقید ہونی چاہئے، تاکہ ہیجان انگیزی کم ہو۔الیکشن سے متعلق پروپیگنڈا کیا جارہا کہ فوج الیکشن کیلئے سکیورٹی نہیں دے رہی، جس کی وجہ سے الیکشن نہیں ہورہے، یہ بھی اسی ذہن سازی کا حصہ ہے، الیکشن میں بڑے اسٹیک ہولڈرز سیاسی جماعتیں، حکومت اور الیکشن کمیشن ہے،جبکہ سکیورٹی کی تعداد کا تعین الیکشن کمیشن کرتا ہے، الیکشن کمیشن کے تعین کے بعد وزارت دفاع فوج تعینات کرنے کی منظوری دیتی ہے، حکومت آئین کے آرٹیکل 245کے تحت فوج تعینات کرنے کی مجاز ہے۔

اس کے علاوہ ساری بات چیت مبالغہ آرائی پر ہے۔فوج نے15مئی کو کورکمانڈرز کانفرنس اعلامیہ میں مئوقف واضح کردیا تھا کہ سیاسی معاشی استحکام ، عوام کے اعتماد اور جمہوری اقدار کو آگے بڑھانے کیلئے ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز آپس میں اتفاق رائے پیدا کریں، تمام حقیقی سیاسی جماعتیں فوج کیلئے اہم ہیں،اس کے برعکس اگر کوئی کسی اور راستے پر ہے تو اس ے اپنے اغراض ومقاصد اور وجوہات ہیں کیونکہ فوج یا فوجی قیادت بارے پروپیگنڈا کرنا اور ابہام پیدا کرنا ان کا ایک مقصد ہے۔

توقع نہیں تھی کہ ایک جماعت اپنے لوگوں کو فوج کے خلاف اکسائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 17 ملٹری کورٹس کام کررہی ہیں،102 شر پسندوں کا ملٹری کورٹس میں ٹرائل جارہی ہے،102 ملزمان کے کیسز سول کورٹ نے ملٹری کورٹ منتقل کئے ہیں۔ ان ملزمان کو سول وکیل کرنے اور سپریم کورٹ تک اپیل کرنے کا حق حاصل ہے۔اس وقت ملک بھر میں 17 سٹینڈنگ ملٹری کورٹس کام کر رہی ہیں۔

عوام کے تعاون سے ہر چیلنج پر قابو پا لیں گے۔ سانحہ 9 مئی کے ذمہ داران کو منطقی انجام تک پہنچانے میں رکاوٹیں ڈالنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نو مئی کا سانحہ فوج یا ایجینسیوں نے کروایا،اس سے زیادہ شرمناک اور افسوسناک بات نہیں کی جا سکتی،یہ بات کہنے والوں کی زہریلی سوچ اور سازشی ذہن کی عکاسی کرتا ہے،۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بیانیہ ریاست پاکستان کے خلاف بنایا جاتا ہے۔

غلط بیانات اور فیک ویڈیوز سے یہ بیانیہ چلایا جاتا ہے۔ کیا فوجیوں نے اپنے ہاتھوں سے اپنے شہداء کی نشانیوں کو جلایا ؟۔جب جلاؤ گھیراؤ ہو رہا تھا بے نامی اکاؤنٹس سے کون قبضہ کرنے کا پراپیگنڈہ کر رہا تھا ؟۔کیا 9 مئی کی ذہن سازی فوج نے کرائی ؟ملک بھر میں 200 سے زائد فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاک فوج میں سانحہ 9 مئی کے حوالے سے سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی کئی ماہ سے چل رہی تھی۔تحقیقات سے ثابت ہوا کہ 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی چند ماہ سے جاری تھی۔ تحقیقات سے بہت سے شواہ مل چکے اور مسلسل مل رہے ہیں۔ جو کام دشمن 75 سال سے نہ کر سکا وہ مٹھی بھر کر سہولتکاروں نے کر دکھایا۔ شر انگیز بیانیے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، جھوٹ اور شر انگیزی پر مبنی بیانیہ پھیلایا گیا۔

سیاسی مقاصد کے لیے جھوٹا بیانیہ بنایا گیا،ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ افواج پاکستان آئے روز عظیم شہدا کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہے۔شہدا کے ورثا سوال کر رہے ہیں کہ کب ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ شہدا کے خاندان سوال کر رہے ہیں کہ کیا ہمارے بچوں نے قربانیاں اس لیے دی تھیں۔شہدا کے ورثا آرمی چیف سے سال کر رہے ہیں۔

کیا مذموم مقاصد کے لیے شہدا کی قربانیوں کو سیاسی بھینٹ چڑھا دیں گے۔ملک دشمنوں نے عوام اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی۔ معصوم پاکستانی عوام بالخصوص نوجوانوں کو انقلاب کا جھوٹا نعرہ لگا کر بغاوت پر اکسایا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ پاک فوج نے اپنے خود احتسابی کے عمل کو مکمل کر لیا۔لیفٹننٹ جنرل کے عہدے کے افسر سمیت 3 افسروں کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا۔

سانحہ 9 مئی کو پاکستان کی تاریخ میں نہ بھلایا جائے گا اور نہ ہی ملوث عناصر، منصوبہ سازوں، سہولتکاروں کو معاف کیا جا سکتا ہے۔3 میجر جنرل سمیت 15 افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا چکی ہے۔نیوزایجنسی اے پی پی کے مطابق پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے آئی ایس پی آر ڈائریکٹوریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد 9 مئی کے واقعات سے متعلق آگاہ کرنا ہے، 9 مئی کے واقعات نے ثابت کیا کہ جو کام دشمن نہ کرسکا ان چند شرپسندوں نے کر دکھایا، 9 مئی کا سانحہ پاکستان کے خلاف بہت بڑی سازش تھی، اس سازش کے لیے سوشل میڈیا پر جھوٹ پھیلایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اب تک کی تحقیقات میں بہت سے شواہد مل چکے اور مل رہے ہیں، افواج پاکستان آئے روز عظیم شہدا کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہیں ، روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردوں کی سرکوبی کی جارہی ہے، 9مئی کو شہدا پاکستان کے خاندانوں کی دل آزاری کی گئی، شہدا کے خاندان آج کڑے سوال کر رہے ہیں، کیا ان کے پیاروں نے قوم کے لیے جانیں اس لیے دی تھیں؟ شہدا کے ورثا سوال کر رہے ہیں کہ ملوث افراد کب قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے؟ آرمی کے تمام رینکس سوال اٹھا رہے ہیں کہ ہمارے شہدا کے یادگاروں کی اسی طرح بے حرمتی ہو رہی ہے تو ہمیں جانیں قربان کرنےکی کیا ضرورت ہے؟ 9 مئی کا سانحہ انتہائی افسوسناک تھا، سانحے کی منصوبہ بندی کئی مہینوں سے چل رہی تھی ، اس شرانگیز بیانیے سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، جو کام دشمن نہ کرسکا وہ چند مٹھی بھر لوگوں نے کیا، دہشت گردی کے خلاف آپریشن یکسوئی سے جاری ہے، افواج پاکستان کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، افواج کوکسی صورت اپنے عوام سے جدا نہیں کیا جاسکتا، ایک سال سے سیاسی مقاصد اور اقتدار کی ہوس میں جھوٹا پروپیگنڈا چلایا گیا، پاک فوج کی فیصلہ سازی میں مکمل ہم آہنگی اور شفافیت ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ رواں سال 95 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہےگی، افواج پاکستان ملک کے دفاع اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے قربانیاں دیتی رہیں گی، عوام کا اعتماد ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں ،فوج کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی، کیسے بھی حالات ہوں، افواج پاکستان کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کو نہ بھلایا جائےگا اور نہ ملوث عناصرکو معاف کیا جاسکتا ہے، تمام ملوث کرداروں کو آئین پاکستان اور قانون کے تحت سزا دی جائےگی، اس عمل کو انجام تک پہنچانے میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائےگا، فوج نے اپنی روایات کے مطابق خود احتسابی مرحلے کو مکمل کرلیا، مفصل احتسابی عمل کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ سکیورٹی میں ناکامی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے، فوجی تنصیبات اور جی ایچ کیو کے سکیورٹی کے ذمہ داران کے خلاف کاروائیاں کی گئی ہیں، ایک لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 دیگر کو عہدے سے برخاست کردیا گیا ہے۔

فوجی تنصیبات اور جی ایچ کیو کے سکیورٹی کے ذمہ داران کے خلاف کاروائیاں کی گئی ہیں، 3 میجرجنرل ،7بریگیڈیئرز سمیت 15 افسران کےخلاف تادیبی کارروائی کی گئی اور ایک لیفٹیننٹ جنرل سمیت 3 افسران کو نوکری سے برخاست کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ریٹائرڈ فور اسٹار جنرل کی نواسی اور ایک ریٹائرڈفور اسٹار جنرل کاداماد گرفتار ہے جبکہ ایک ریٹائرڈ تھری اسٹار جنرل کی بیگم، ایک ریٹائرڈ ٹو اسٹار جنرل کی بیگم اور داماد احتسابی عمل سے گز ر رہے ہیں۔

جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں 102 شرپسندوں کا ٹرائل کیا جا رہا ہے اور یہ جاری رہےگا، فوج میں خود احتسابی کا عمل بغیر کسی تفریق کے کیا جاتا ہے، ملٹری کورٹس سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس چل رہاہے، اس وقت ملک بھر میں 17 اسٹینڈنگ کورٹس کام کر رہی ہیں، ملٹری کورٹس 9 مئی کے بعد وجود میں نہیں آئیں، پہلے سے موجود اور فعال تھیں، ثبوت اور قانون کے مطابق سول کورٹس نے ان کیسز کو ملٹری کورٹس منتقل کیا ہے، ثبوت دیکھنے کے بعد قانون کے مطابق سول کورٹس نے یہ مقدمات ملٹری کورٹس بھیجے ہیں، ان تمام ملزمان کو مکمل قانونی حقوق حاصل ہیں، انہیں اپیل کا بھی حق حاصل ہے، ان ملزمان کو سپریم کورٹ میں بھی اپیل کا حق حاصل ہے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اس کو پوری جانچ کے بعد ویلی ڈیٹ کیا، سزا اور جزا انسانی معاشرے ، مذہب اور آئین پاکستان کا حصہ ہے، ہمارے لیے آئین پاکستان سب سے مقدم ہے، سانحہ 9 مئی کو فوج اور ایجنسیوں پر ڈالنے سے زیادہ شرمناک بات نہیں کی جاسکتی، گرفتاری کے چند گھنٹوں میں 200 مقامات پر فوجی تنصیبات پر حملہ کرایا گیا، کیا فوج نے خود اپنے خلاف ذہن سازی کروائی؟کیا تمام فوجی تنصیبات پر فوج نے خود حملہ کرایا؟ سوال کرتا ہوں کیا فوج نے اپنے ایجنٹس پہلے سے بٹھائے ہوئے تھے ؟کیا ہم نے اپنے فوجیوں سے اپنے شہدا کی یادگاروں کو جلایا، جب یہ سلسلہ چل رہا تھا تو نامی بے نامی اکاؤنٹس سے کون پرچار کر رہا تھا کہ مزید جلاؤ۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملٹری لیڈر شپ اور افواج پاکستان 9 مئی کےذمہ داروں سےمکمل آگاہ ہے، سانحہ 9مئی کو بھلایا جائےگا نہ ملوث عناصر اورسہولتکاروں کو معاف کیاجائےگا، تمام ملزمان کو آئین پاکستان کےتحت سزائیں دی جائیں گی، 9 مئی کے منصوبہ سازوں، سہولت کاروں کو بےنقاب کرنا اورکیفرکردار تک پہنچانا ضروری ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پرپروپیگنڈا پاکستان کےلیے وبا کی صورت حال اختیارکرگیا ہے، 9 مئی کو سوشل میڈیا سےتباہی پھیلانےکےلیےمذموم مہم چلائی گئی، 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ وہ ہیں جو فوج کےخلاف ذہن سازی کرتے رہے، 9 مئی واقعات کےذمہ دار انسانی حقوق کا واویلا کرکےچھپ نہیں سکتے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کا مقصد فوج کو اشتعال دلاکرفوری رد عمل پرمجبور کرنا تھا، 9مئی واقعات پر فوج نےگھناؤنی سازش کو ناکام بنادیا، پاک فوج کےہرافسر اور جوان کی اولین ترجیح ریاست پاکستان ہے، 9 مئی واقعات کے بعد عوام پہچان چکےہیں کہ کیا سچ ہے اور کیا جھوٹ ہے؟

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں