سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی نے بھی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کی مخالف کر دی۔ان کا کہنا ہے کہ کا کہنا ہے کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیے، الیکشن جے یو آئی کے ٹکٹ پر ہی لڑوں گا۔۔نواب اسلم خان رئیسانی نے مزید کہا کہ توشہ خانہ معمولی کیس ہے، اس میں عمران خان کو گرفتار نہیں کرنا چاہئیے۔
انہوں نے دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کرکے ان کی مقبولیت میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔اس سے قبل سینئر لیگی رہنما شاہد خاقان بھی عمران خان کی گرفتاری کی مخالفت کر چکے ہیں۔ کہ ہمیشہ کہا کہ سیاسی لیڈر کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے ، عمران خان کو مشورہ ہے کہ وہ کارکنان کو مشکل میں نہ ڈالیں گرفتاری دے دیں ۔
گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں رکھا گیا ،عمران خان پیش نہیں ہوئے تو عدالت نے وارنٹ جاری کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں خود بھی پیشیاں بھگت چکا ہوں، عمران خان کو بہادری سے گرفتاری دینی چاہیے۔ شاہد خاقان عباسی نے مشورہ دیا کہ سیاسی لیڈروں کو گرفتاری سے گھبرانا نہیں چاہیے، عمران خان کارکنان کو مشکل میں نہ ڈالیں،بہتر ہے گرفتاری دیدیں ،، ضمانت مل جائے گی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان کو قانونی جواز نہ ہونے تک گرفتاری نہیں دینی چاہیئے، عمران خان کی گرفتاری کسی کی انا کی تسکین کیلئے نہیں ہونی چاہیئے، کبھی نہیں کہا عدالتی وارنٹ نہیں مانتے، لیکن اس طرح گرفتاری کیلئے متحرک ہونا کوئی معمول کی بات نہیں۔
ہ ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا کہ آئینی درخواست دیں عمران خان 18مارچ تک ضمانت پر ہیں، ہم عدالتی حکم پر درخواست دی جو پولیس نے لینے سے انکار کردیا ۔ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ عدالتی وارنٹ نہیں مانتے۔ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ قانون بھاڑ میں جائے ہم عمران خان کو گرفتار نہیں کرنے دیں گے۔