تیل کی قیمتیں 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، قیمتوں میں 100 فیصد تک اضافے کا خدشہ، فی بیرل قیمت 150 ڈالرز سے تجاوز جانے کا امکان ظاہر کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر ہونے والے حملے کے بعد مشرق وسطٰی میں براہ راست تصادم کے خدشات بڑھ گئے ہیں، جس باعث عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں اچانک ہی بڑے اضافے کی وجہ سے 7 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں جون 2023 کے بعد تیل کی قیمتوں میں سب سے بڑا اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ مارکیٹ میں برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 89 ڈالرز جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 85 ڈالرز تک پہنچ گئی ہے
بلومبرگ کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر ہوئے حملے کے بعد مشرق وسطٰی میں کوئی براہ راست تصادم ہوا تو پھر تیل کی قیمتیں 150 ڈالرز کی سطح سے بھی اوپر جا سکتی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چونکہ ایران تیل پیدا کرنے والے بڑے ملکوں میں شامل ہے اس لیے تہران کے کسی بھی تنازع میں ملوث ہونے کی صورت میں تیل کی قیمتوں پر اثرآنا یقینی ہے ۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ برطانوی خام تیل نے آخری بار جون 2022 میں موجودہ سطح سے اوپر تجارت کی جب 28 جون 2022 کو یوکرین تنازع پر روس کے خلاف مغربی پابندیوں کی مہم کے ابتدائی مراحل میں تھیں، تب 28جون2022کو برطانوی خام تیل کی قیمت 98 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔
ماہرین کے مطابق جہاں مشرق وسطٰی کا نیا تنازعہ تیل کی قیمتوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے، وہیں تیل پیدا کرنے والے ممالک کی جانب سے تیل کی پیدوار میں کمی کے رجحان کو برقرار رکھنا بھی تیل کی قیمتوں کو آسمان تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ خبردار کیا گیا ہے کہ تیل کی قیمتیں بے قابو ہونے کی صورت میں عالمی سطح پر مہنگائی کا ایک نیا طوفان جنم لے سکتا ہے۔