ہندوبرادری کے تہوارہولی کے موقع پرلاہورمیں جامعہ پنجاب اور جامعہ کراچی میں یہ تہوار منانے والے ہندو طلباء کو مبینہ طورپرطلبہ تنظیم نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
سوشل میڈیا پروائرل ویڈیوزمیں دیکھا جاسکتا ہےکہ جامعہ پنجاب کے احاطے میں ہولی کھیلنے والے طلبا پرحملہ کیا گیا ، اس دوران کئی طلبا زخمی ہوئے۔
In Punjab Uni. students from Hindu community arranged #holicelebration were attacked by Jamait union.
The religious prejudice is only observed in the secular countries by muslims otherwise they can butcher you for having diff faiths in Pakistan.Religious bigotry is motto pic.twitter.com/BZEMZTdyVv
— SorathSindhu (@SindhuSorath) March 6, 2023
کئی ویڈیوز میں یونیورسٹی کے سیکیورٹی گارڈز کو بھی لاٹھیاں لیکرمنانے والے طلبا کے پیچھے بھاگتا دیکھا جاسکتا ہے۔اس واقعے میں کئی طلبا کے زخمی ہونےکی اطلاعات ہیں۔
جنرل سیکریٹری سندھ کونسل کاشف بروہی کے مطابق ہولی کا اہتمام یونیورسٹی انتظامیہ سے اجازت لیے جانے کے بعد کیا گیا تھا۔ طلبا نے فیس بک پیج پردعوتی پوسٹ شیئرکی جس پرطلبہ تنظیم کے کارکنوں نے دھمکیاں دینا شروع کردی تھیں۔پیر کی صبح سندھ کونسل اورہندو برادری ارکان یونیورسٹی میں لاءکالج کے باہرہولی منانے کیلئے جمع ہوئے تو آئی جے ٹی کارکنوں نے بندوقیں اورلاٹھیوں کے ساتھ حملہ کردیا۔
https://twitter.com/gmeghani37/status/1632858826540998656?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1632858826540998656%7Ctwgr%5Ec48f2dde7e7d0de014c15383c83e6c35ee45d928%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.aaj.tv%2Fnews%2F30319283
کاشف بروہی کے مطابق اس دوران 15 طلبا زخمی ہوئے، بعد ازاں وائس چانسلر کے دفتر کےباہر احتجاج کیلئے جمع ہونے پرسیکیورٹی گارڈزنے بھی طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
I strongly condemn this act of Punjab University Management upon the Hindu Sindhi Students who were celebrating their religious Holi Day, and at the same time exercising their basic right. Some Extremist students of jamiyat attacked on them.#stopextremisim pic.twitter.com/Sp9Kiz0v3o
— Adv. Younis Ali (@advunis66) March 6, 2023
دوسری جانب ترجمان اسلامی جمعیت طلبا پنجاب یونیورسٹی ابراہیم شاہد نے واقعے میں کارکنوں کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آئی جے ٹی کا کوئی رکن جھگڑے میں ملوث نہیں۔
وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے معاملے پر موقف دیتے ہوئے کہا ملوث طلبا کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انتظامیہ نے ایک ہال میں ہولی منانے کی اجازت دی تھی لیکن تقریب کھلے مقام پرمنعقد کی جارہی تھی جس پر سیکیورٹی گارڈز کو مداخلت کرنا پڑی۔
ترجمان جامعہ نے واضح کیا کہ عملے نے کسی پرتشدد نہیں کیا بلکہ وہ احتجاج کرنے والوں وائس چانسلرکےدفترکے قریب جانے سے روک رہے تھے۔
دوسری جانب کراچی یونیورسٹی کے طلبا وطالبات کی بھی کئی ویڈیوزسوشل میڈیا پروائرل ہیں ۔
Hindu students claimed they were harassed for celebrating #holicelebration in #Karachi university pic.twitter.com/6uxOwF2Csz
— Riaz Sohail Janjhi, ریاض سہیل रियाज़ सुहैल (@RiazSangi) March 7, 2023
ویڈیوز میں طلبا کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا ہے کہ سندھی ڈیپارٹمنٹ میں اپنا تہوارہولی منائے جانے پر اسلامی جمیعت طلبا کے کارکنوں کی جانب سے انہیں ہراساں کرتے ہوئے مارا پیٹا گیا۔