جب کابل سے تعاون میسر نہیں تو پھر بارڈر پر تمام انٹرنیشنل قوانین نافذ کرنا ہوں گے پاکستان میں دہشت گردی کا منبہ افغانستان میں ہے، بارڈر پر دہشتگردوں کی ٹریفک ختم کرنی ہوگی، پاسپورٹ اور ویزہ کے ذریعے سفری سہولتیں جاری رکھی جاسکتی ہیں، وزیردفاع خواجہ آصف کا ٹویٹ

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں جب کابل سے تعاون میسر نہیں تو بارڈر پر تمام انٹرنیشنل قوانین نافذ کرنا ہوں گے، بارڈر پر دہشت گردوں کی ٹریفک ختم کرنی ہوگی۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ کے پیش نظر بارڈر کہ صورتحال میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ھے۔

  پاکستان میں دھشت گردی کا منبہ افغانستان میں ھے اور باوجود ھماری کوششوں کے کابل اس سمت کوئی پیش رفت نہیں کر رہا۔ بلکہ دھشت گردی کے ٹھکانے ان کے علم میں ھونے کے باوجود ان کی سر زمین سے پاکستان کے خلاف آزادانہ آپریٹ کر رہے ھیں۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاک افغان بارڈر ساری دنیا کی روایتی بارڈر سے مختلف ھے۔

موجودہ حالات میں جب کابل سے تعاون میسر نہیں پاکستان کو اس بارڈر پہ تمام بین الاقوامی قوانین اور روایت نافذ کرنا ہوں گے۔

اور دہشت گردوں کی ٹریفک ختم کرنی ہو گی۔ اسطرح دونوں ممالک روایتی اچھے ھمسایوں کیطرح اپنے تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔ پاسپورٹ اور ویزہ کے ذریعے سفر کی سہولتیں جاری رکھی جاسکتی ہیں۔ انشاءاللہ۔ مزید برآں بشام میں چینی باشندوں پر دہشتگردوں کا حملہ کی ترجمان دفتر خارجہ نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے شہر بیشام کے قریب دہشت گردانہ حملے میں 5 چینی اور ایک پاکستانی شہری جاں بحق ہوگئے، حکومت پاکستان دہشت گردی کے اس گھناؤنے فعل کی شدید مذمت کرتی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں گے، ایسی گھناؤنی کارروائیاں پاکستانی قوم کے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف لڑنے کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں،آج کے حملے کی منصوبہ بندی پاک چین دوستی کے دشمنوں نے کی تھی۔

ہم ایسی تمام قوتوں کے خلاف پوری عزم کے ساتھ کارروائی کریں گے اور انہیں شکست دیں گے۔پاکستان کے عوام اور حکومت مشکل کی اس گھڑی میں چینی دوستوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حملے میں ہلاک ہونے والے چینی شہریوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں