وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ججز کی تقرری میں جنرل باجوہ کے کردار سے متعلق وزیر قانون کا بیان درست ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے کہا گیا تھا کہ دو ججز کی تعیناتی مان کر عدلیہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے جائیں لیکن اس کا ہمیں کوئی فائدہ نہیں بلکہ بہت نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکار بار بار الیکشن کیلئے موبیلائز نہیں کرسکتے، بہتر ہوگا الیکشن ایک ہی دن کروائے جائیں۔ خواجہ آصف نے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے ججز کی تقرری میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے کردار سے متعلق بیان کو بھی درست قرار دیا ااور کہا کہ حکومت سے کہا گیا تھا کہ دو ججز کی تعیناتی مان کر عدلیہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے جائیں لیکن اس کا ہمیں کوئی فائدہ نہیں بلکہ بہت نقصان ہوا۔
دوسری جانب وزارت دفاع نے سپریم کورٹ میں ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست دائر کر دی۔ وزارت دفاع نے سربمہر درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائی ہے۔ وزارت دفاع نے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کا حکم دیا جائے اور سپریم کورٹ پنجاب میں انتخابات کا حکم واپس لے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت سندھ اور بلوچستان اسمبلی کی مدت مکمل ہونے پر انتخابات کا حکم دے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملک میں جاری سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر سپریم کورٹ 4 اپریل کا فیصلہ واپس لے۔ دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکار بار بار الیکشن کے لیے موبیلائز نہیں کرسکتے، بہتر ہوگا الیکشن ایک ہی دن کروائے جائیں۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دے رکھا ہے، اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کرنے کا حکم دیا تھا تاہم قومی اسمبلی نے فنڈز کے اجرا کی قرارداد مسترد کردی۔