وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ جیل بھرو تحریک نیازی کے لیے ڈوب بھرو تحریک بن گئی ہے، یہ آدمی بنیادی طور پر مسائل بڑھانے میں لگا ہوا ہے اور ہم ملک کو اس بحران سے نکالنے میں لگے ہیں۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل بھرو تحریک نیازی کے لیے ڈوب مرو تحریک بن گئی عمران خان نے ایک دن بھی ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ایک لمحہ خرچ نہیں کیا بلکہ ہر لمحہ فتنہ گری کیلئے خرچ کیا کبھی اسلام آباد کو سیل کرنے کا کہتا ہے کبھی انسانوں کا سمندر لے کر چڑھ دوڑنے کی بات کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدبخت عوام کی رائے سمجھنے کے بجائے نیا فارمولہ لے آتا ہے عمران چاہتا ہے کہ ملک عدم استحکام کا شکار رہے یہ آدمی بنیادی طور پر مسائل بڑھانے میں لگا ہوا ہے اور ہم ملک کو اس بحران سے نکالنے میں لگے ہیں
رانا ثنااللہ نے کہا کہ الیکشن جب بھی ہوتے ہیں، جلدی ہوں یا اکتوبر میں ہوں قوم اسے ووٹ کی طاقت سے مائنس کرے گی جیل بھرو تحریک میں سو سوا سوآدمی اکٹھا ہوا ہے اور 80 فیصد ایسے ہیں جو کہتے ہیں ہمیں ورغلا کر لائے ہمیں چھوڑ دیں ان سب کو 30 دن کیلئے نظربند کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آپ جیل میں جانا چاہتے تھے آپ کو جیل ہی بھیجا ہے آپ کو کسی بےکار کیمپ میں تو نہیں بھیجا آپ نے خود کہا کہ ہم نے جیل جانا ہے پہلے دور دراز کی جیلیں بھریں گے پھر نزدیک کی بھریں گے
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ہمیں عدلیہ کا احترام ہ عدلیہ کو کمزور کیا جائے گاتو ملک کےمسائل میں اضافہ ہوگا پرویز الہی اپنے وکیل سے کہہ رہے ہیں کہ فلاں کیس فلاں جج کے ساتھ لگاؤ، ہم کہہ رہے ہیں کہ بینک فکسنگ کا سو موٹو نوٹس لیا جائے اگر اس نے غلط بات کی ہے، تو اسے سزا دی جائے جب تک فرانزک نہیں ہوجاتا ہم کسی جج پر الزام لگانے کےحق میں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ ہے کہ جن لوگوں نے اختیارات کا غلط استعمال کیا، تو جس طرح پوری دنیا ثاقب نثار کو یاد کرتی ہے ہم چاہتے ہیں کہ پرویزالہی کی آڈیو کی تصدیق ہو۔
مزید کہا کہ یہ نوید کے ساتھ ہمارا دور دور تک کوئی تعلق ثابت نہ کرسکا جبکہ نوید ہی ایک ملزم ہے اور اس نے خود یہ کام کیا ہے اس کے نہ کوئی آگے اور نہ پیچھے ہے کوئی آگے پیچھے ہوتا تو وہ 2 دن پہلے 20 ہزار کی پستول نہ خریدتا انہی کے کارکنوں نے ملزم کو پکڑا تھا۔
رانا ثنا نے کہا کہ مجھے ٹکٹ پارٹی کا پارلیمانی بورڈ دے گا ن لیگ کی پوزیشن پنجاب میں بہت بہتر ہے، بعض جگہ اگر امیدوار تبدیل کریں تو وہ نشستیں بھی جیت سکتے ہیں۔
مزید کہا کہ جن لوگوں کو کوئی دھمکی ہے اور بلٹ پروف گاڑی استعمال کرنا ناگزیر ہے ان کو کفایت شعاری پالیسی سےاستثنی ہے۔