جی 20 اجلاس، ملٹی نیشنل کمپنیاں زیادہ منافع پر زیادہ ٹیکس ادا کریں، بھارتی تجویز

نئی دہلی جی ٹو ٹئنٹی اجلاس میں شریک ممالک پر زور دے گا کہ وہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے ممالک کو ادا کیے جانے والے ٹیکسز میں حصہ بڑھانے کی اس کی پیش کردہ تجویز کی حمایت کریں۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق 140 سے زیادہ ممالک کو 2021 کے اس معاہدے پر آئندہ سال عمل درآمد شروع کرنا تھا جس کے تحت ملٹی نیشنل کمپنیوں پر ٹیکسز عائد کرنے کے دہائیوں پرانے قواعد میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ موجودہ قوانین کو پرانا سمجھا جاتا ہے جن کے ذریعے ایپل یا ایمیزون جیسی ڈیجیٹل کمپنیاں کم ٹیکس والے ممالک میں منافع کما سکتی ہیں۔

امریکی حمایت سے پیش کی جانے والی اس تجویز کے نتیجے میں بڑی عالمی کمپنیوں پر کم از کم 15 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا جب کہ اضافی منافع کمانے پر مزید 25 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق متعدد ممالک نے اس کثیرالجہتی معاہدے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کے بعد بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکے گا۔

بھارت کے حکومتی عہدیدار کے مطابق دہلی نے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے زائد منافع پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

یہ تجاویز معاشی ترقی اور عالمی تجارت کے فروغ کے لیے کام کرنے والی اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی) کو پیش کی گئی ہیں اور جی ٹوئنٹی اجلاس میں ان پر غور کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت 22 ارب ڈالر سے زیادہ سالانہ آمدنی والی عالمی تنظیمیں اضافی منافع کماتی ہیں اگر منافع 10 فیصد سالانہ شرح نمو سے زیادہ ہو تو اس اضافی منافع پر 25 فیصد سرچارج ممالک میں تقسیم ہوگا۔

میڈیا کے مطابق بھارتی کوشش و خواہش ہے کہ جن ممالک میں بین الاقوامی کمپنیاں کاروبار کرتی ہیں وہاں ٹیکس میں زیادہ حصہ مقرر کیا جائے۔

واضح رہے کہ بھارت اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے جس کی وجہ سے اسے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لیے بڑی منڈی بھی تصور کیا جاتا ہے۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں