حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ قطر میں اداکردی گئی‘ہزاروں افراد کی شرکت

تدفین دوحہ کے علاقے لوسیل کے قبرستان میں کی جائے گی‘جماعت اسلامی پاکستان کے امیر کی آخری رسومات میں شرکت

حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ آج جمعے کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ادا کردی گئی ہے اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ قطر کے دارالحکومت دوحہ کی امام محمد بن عبدالوہاب مسجد میں ادا کی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ان کی تدفین دوحہ کے شمال میں لوسیل کے ایک قبرستان میں کی جائے گی.

جماعت اسلامی پاکستان امیر حافظ نعیم الرحمان نے اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں شرکت کی جبکہ افغانستان میں طالبان کے نائب وزیراعظم مولوی عبدالکبیر بھی قطر پہنچے فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک حملے میں قتل کر دیے گئے تھے وہ تہران میں نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے موجود تھے.

اسماعیل ہنیہ حماس کی بین الاقوامی سفارت کاری کا چہرہ رہے ہیں اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران سیزفائر کے لیے ہونے والے مذاکرات کا بھی حصہ رہے 1962 میں شمالی غزہ میں پیدا ہونے والے اسماعیل ہنیہ نے ابتدائی تعلیم بطور ایک پناہ گزین اقوام متحدہ کے سکول سے حاصل کی. اسماعیل ہینہ اپنی نوجوانی میں ہی فلسطین کی جدوجہد آزادی سے منسلک ہوئے اور 80 اور 90 کی دہائیوں میں متعدد بار اسرائیل کی جیلیں کاٹیں اسماعیل ہنیہ حماس کے بانی شیخ احمد یٰسین کے ذاتی سیکرٹری کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے ہیں 2017 میں اسماعیل ہنیہ کو حماس کے سیاسی دفتر کا سربراہ مقرر کیا گیا جو حماس کے راہنماﺅں کا اعلیٰ ترین دفتر کہلاتا ہے سیاسی دفتر کے سربراہ ہونے کی وجہ سے ہنیہ کو حماس کا سربراہ بھی کہا جاتا تھا.           

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں