حکومت کا فری بجلی بند کرنے پر غور، جماعت اسلامی اور خواجہ آصف کا ردعمل ایک دن کے دھرنے کے بعد ہی فوری نتائج سامنے آگئے، جماعت اسلامی

آئی پی پیزکےخلاف آگاہی مہم کے بعد انرجی پلاننگ کمیشن میں اخراجات کم کرنے پرکام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ججز، پارلمینٹرینز، اداروں سمیت دیگر کی فری بجلی بند کرنے پر غور ہوگا۔ اس سارے معاملے پر جماعت اسلامی اور وزیر دفاع خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

وزارت توانائی کی جانب سے مفت بجلی نہ دینے پر جماعت اسلامی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ایک دن کے دھرنے کے بعد ہی فوری نتائج سامنے آگئے، حکومت نے اشرافیہ سے مفت بجلی اور پیٹرول کی سہولیات واپس لینے پر غور شروع کردیا ہے۔

جماعت اسلامی کی جانب سے کہا گیا کہ باقی مطالبات ماننے تک دھر نا جاری رہے گا۔

دوسری طرف ن لیگ کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے ممبران کی بجلی مفت نہیں ہوتی۔

انھوں نے کہا کہ ’35 سال کے بل دکھا سکتا ہوں جو اپنی جیب سے ادا کیے، بیورکریٹس اور دیگر سے متعلق ان سے ہی پوچھا جائے‘۔

اس سے قبل نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بجٹ سےمہنگائی میں اضافہ ہوا، لیکن ملک آہستہ آہستہ بہتری کی طرف بڑھ رہے ہیں، جواقدامات اٹھائے اس سے آنے والے مہینوں میں معیشت میں بہتری آئے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں غیریقینی کی صورتحال ہے بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں ملکی وسائل کو لوٹا گیا، ریکوری چند ماہ یا ایک سال میں نہیں ہوسکتی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں