وفاقی حکومت کا پاسپورٹ پرنٹنگ کیلئے نئی مشینیں منگوانے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں شہریوں کو پاسپورٹ کے اجراء میں تاخیر کے خاتمے کیلئے حکومت نے پاسپورٹس پرنٹ کرنے والی نئی مشینیں منگوانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے ڈی جی پاسپورٹس اینڈ امیگریشن نے ریکوزیشن تیار کرکے وزارت داخلہ کوارسال کردی ہے۔
حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ نئی مشینوں میں 6 ڈیسک ٹاپ، 2 ای پاسپورٹس مشینیں منگوائی جائیں گی، نئی مشینیں 1 گھنٹے میں ایک ہزار پاسپورٹس پرنٹ کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پاسپورٹس اینڈ امیگریشن نے مختلف کیٹیگریز اور صفحات کے پاسپورٹ کی فیس میں اضافہ کر دیا ہے، جس کے تحت پانچ سال کے 36 صفحات والے نارمل پاسپورٹ کی فیس بڑھ کر ساڑھے 4 ہزار روپے ہوچکی ہے، ارجنٹ پاسپورٹ کی فیس ساڑھے 7 ہزار، دس سال والے پاسپورٹ کی فیس 6 ہزار 700 اور ارجنٹ کی 11 ہزار 200 روپے کردی گئی ہے، اسی طرح پانچ سال کے 72 صفحات والے نارمل پاسپورٹ کی فیس 8 ہزار 200، ارجنٹ کی ساڑھے 13 ہزار، دس سال والے پاسپورٹ کی فیس 12 ہزار 400 اور ارجنٹ کی 20 ہزار 200 روپے کردی گئی ہے۔
دوسری طرف حکومت نے 2 ہزار سے زائد بھکاریوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے،بیرونی ممالک میں بھیک مانگنے میں ملوث پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ 7 سال کے لیے بلاک کیے جائیں گے کیوں کہ بیرونی ممالک میں بھیک مانگنے کے لیے جانے والے ملک کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں جن کی وجہ سے ان کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ لوگوں کو بھیک مانگنے کے لیے بیرونی ممالک بھیجنے والے ایجنٹوں کے پاسپورٹ بھی بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ تر بھکاری سعودی عرب، ایران اور عراق عمرے اور مزارات کی زیارت کے لیے جاتے ہیں، بیرونی ممالک میں بھیک کی غرض سے جانے والے افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے اور اس حوالے سے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کی جانب سے ایک مربوط پالیسی آخری مراحل میں ہے۔