خالصتان کے حامی سکھ کارکنوں کا لندن میں بھارتی ہائی کمیشن پر پھرحملہ گزشتہ ہفتے انڈین ہائی کمیشن پر خالصتان کا جھنڈا لہرایا گیا تھا

لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے عملے نے سکھ علیحدگی پسند تحریک خالصتان کے حامی مظاہرین پر بوتلیں پھینکیں۔گزشتہ ہفتے بھارتی ہائی کمیشن پرخالصتان کا جھنڈا لہرانے والے خالصتان تحریک کے حامی سکھ کارکن ایک بات پھر احتجاج کرنے کے لیے پہنچے تھے۔

یہ احتجاج فیڈریشن آف سکھ آرگنائزیشنز اور سکھ یوتھ آرگنائزیشنز کی جانب سے کیا جارہا تھاجو بھارتی پنجاب میں سکھوں کے خلاف بھارتی پولیس کی بربریت کے خلاف آواز اٹھائے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے دفترپہنچے تھے۔

دیگر شہروں اور ممالک سے بھی مظاہرین لندن پہنچے تھے، مظاہرین نے خالصتان کے حق میں شدید نعرے بازی کی، اس دوران سیکڑوں پولیس افسران عمارت میں محصور سفارتی عملے کی حفاظت کے لیے ڈیوٹی پر موجود تھے۔

دیگر شہروں اور ممالک سے بھی مظاہرین لندن پہنچے۔ یہ نعرے خالصتان کے حق میں نعروں سے گونج رہے تھے اور سیکڑوں پولیس افسران عمارت میں محصور سفارتی عملے کی حفاظت کے لیے ڈیوٹی پر موجود تھے۔

امن و امان کو قابو میں رکھنے کے لئے ڈیوٹی پرموجود پولیس نے مزید اہلکاروں کو طلب کیا۔

جھنڈا لہرانے والے واقعے کے بعد اس شدید احتجاج پر برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا ہے کہ ان کا ملک بھارتی ہائی کمیشن کے عملے کے خلاف ”ناقابل قبول تشدد کی کارروائیوں“ کے بعد سیکیورٹی کا جائزہ لے گا۔

بدھ کے روز ’دی ہندو ’ نے رپورٹ کیا تھا کہ لندن میں ہائی کمیشن کے باہر سڑک کے دونوں طرف کم از کم 100 پولیس اہلکارپہرہ دے رہے تھے۔

برطانوی وزیرخارجہ کے مطابق تشدد کی کارروائیوں کے بعد پولیس کی تحقیقات جاری ہیں اور ملک ہندوستانی مشن کے عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ضروری تبدیلیاں کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے خالصتان تحریک کے حامی سکھ کارکنوں نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن پرسے بھارتی پرچم اتارکرخالصتان کا جھنڈالہرایا تھا۔

سوشل میڈیا پرسینٹرل لندن میں واقع انڈین ہائی کمیشن سے بھارتی پرچم اتارکرخالصتان کا جھنڈا لگاکی ویڈیو خاصی وائرل ہوئی تھی جس میں بھارتی وزیراعظم نریندرسنگھ مودی کے خلاف نعرے بازی بھی کی جارہی تھی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں