اسلام آباد حکومت نے رواں سال حج کا فریضہ ادا کرنے والے خواہشمندوں خوشخبری سنا دی، ریگولرحج اسکیم کے تحت بغیر قرعہ اندازی کے تمام درخواستگزاروں کو حجازِمقدس بھیجنےکا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ بات وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے وفاقی وزیر مذہبی امور کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتائی۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ریگولر حج اسکیم کیلئے حکومت نے 44190 کا کوٹہ مقرر کیا تھا۔
ریگولراسکیم کے تحت کُل 72869 درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں، لیکن قرعہ اندازی کے ذریعے44190 کا کوٹہ مقرر تھا، جس کی قرعہ اندازی سوموار کو کی جانی تھی۔ لیکن وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر وزارت خزانہ پلان بنا رہی ہے کہ اس سال قرعہ اندازی نہ کی جائے بلکہ جتنے لوگوں نے درخواستیں جمع کرائی ہیں تمام حجاج کو بغیر قرعہ اندازی حجاز مقدس بھیجا جائے گا۔
اس مقصد کیلئے اضافی وسائل درکار ہوں گے، ان وسائل کو حاصل کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک کی معاونت سے انتظامات کررہے ہیں، تاکہ جنہوں نے درخواستیں جمع کرائی ہیں ان تمام حجاج کو بغیر قرعہ اندازی حجاز مقدس بھیجا جائے۔دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نئے غیرملکی زائرین کی خدمات فراہم کرنے والے اداروں کے لیے قوانیں میں ترمیم کردی ہے۔
سعودی گزٹ کے مطابق وزارت حج و عمرہ نے غیرملکی عازمین کے لیے خدمات فراہم کرنے والوں کے قانون کے کچھ آرٹیکلز میں ترامیم کو حتمی شکل دے دی ہے، جوعازمین کو فراہم کی جانے والی خدمات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے تازہ ترین پیش رفت کے تحت ہے۔ ترامیم کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی زائرین کے لیے خدمات فراہم کرنے والے اداروں کی جانب سے سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں قائم کرنا لازمی نہیں ہے بلکہ یہ معاملہ اختیاری ہوگا، ترامیم کے مسودے میں طواف تنظیموں کے مالکان اور کمپنیوں کے ناموں سے متعلق تعریفیں حذف کر دی گئی ہیں، ترمیم میں اس جملے کو حذف کرنا بھی شامل ہے کہ “انفرادی اداروں سے کمپنیوں میں تبدیل ہونے کے لیے ان کے کیپٹلائزیشن اور گورننس کے ذریعے طواف کی تنظیموں کی تنظیم نو کرنا”۔
ترمیم سے اس متن کو بھی حذف کردیا گیا ہے کہ ہر طواف تنظیم اور یونائیٹڈ اسٹیبلشمنٹ فار گائیڈز مشترکہ اسٹاک کمپنی کی شکل اختیار کریں گی۔