سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اگست 2023 میں پنجاب حکومت نے بتایا تھا کہ شیخ رشید کے خلاف کوئی کیس نہیں۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے خلاف عدالت میں دس مقدمات کی تفصیل جمع کرائی گئی ۔ میری چھوٹی سی سیاست ہے حلقہ 56 اور 57 کی، بچپن سے یہ سوچ ہے سب کو ساتھ لے کر چلتا ہوں۔
اداروں کا احترام سب پر لازم ہے۔ ہم نے پنڈی کے دونوں حلقوں میں کام کیا ہے، چلے کے بعد کوئی ٹویٹ بھی نہیں، الیکشن نہیں ہوئے تو پرانی تنخواہ پر ہی کام کریں گے۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ ہمیں الیکشن کمشنر کے بیان پر یقین کرنا چاہئیے انہوں نے کہا ہے الیکشن 8 فروری کو ہوں گے۔اس سے قبل شیخ رشید نے کہا تھا کہ مجھ سے ایسی بات نہ کہلوائیں کہ 40 دن کا چلہ کاٹنے کے بعد پھر چلہ کاٹنا پڑے۔
عدالتی پیشی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا عدالت نے پنجاب حکومت کو کیسز کی مکمل رپورٹ جمع کرانے کیلیئے ایک ہفتے کی مہلت دی ہے، 9 مئی کے واقعات میں کسی مظاہرے میں شریک نہیں تھا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا چلہ کاٹنے کے بعد میرا نام 9 مئی کے مقدمات میں ڈالا گیا ہے، جس بندے نے میری گاڑی کی ضمانت دی تھی اس کو بھی اٹھایا گیا تھا، مجھ سے ایسی بات نہ کہلوائیں کہ 40 دن کا چلہ کاٹنے کے بعد پھر چلہ کاٹنا پڑے۔
ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا نواز شریف کو ریلیف ہی ریلیف ہے ان کو لمبا ریلیف ملے گا، جو شخص عوام کو بیوقوف سمجھتا ہے وہ خود سب سے بڑا بیوقوف ہے۔شیخ رشید کا کہنا تھا میں نے کسی کو کسی کے ہاتھ کوئی پیغام نہیں بھیجا، 10 دسمبر سے الیکشن مہم شروع کروں گا۔ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کے کل کے فیصلے سے لگتا ہے کہ عام انتخابات میں ان کو بلے کا نشان ملے گا، الیکشن کیلئے چیف جسٹس پاکستان نے 8 فروری کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے ۔