دعا زہرہ کیس: فیملی کورٹ میں تکذیب نکاح کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ظہیراحمد کیخلاف درخواست کراچی کی فیملی کورٹ میں دائر کی گئی

کراچی کی فیملی کورٹ میں دعا زہرہ کی جانب سے ان کے والد سید مہدی علی کاظمی کے ذریعے ظاہراحمد کے خلاف دائر کی گئی تکذیب نکاح درخواست پر سماعت 17 مئی 2023 کو ہوگی۔

درخواست کے مطابق دعا کو اپریل 2022 میں کراچی سے اغوا کیا گیا تھا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ مبینہ طور پر پنجاب چلی گئی تھی، دُعا کے والد کی طرف سے عدالتوں میں دائر ایک مقدمہ رواں سال کے اوائل میں اس کے والدین کے ساتھ دوبارہ ملنے پر ختم ہوا۔

مہدی علی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے آج نیوز کو بتایا کہ تکذیب نکاح مقدمہ 17 اپریل 2023 کو دائر کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت کو ابتدائی طور پر 29 اپریل 2023 کو کیس کی سماعت کرنی تھی لیکن مدعا علیہ کی جانب سے تاخیر کی وجہ سے سماعت 17 مئی 2023 کو مقررکردی گئی۔

تکذیب نکاح ایک شازو نادر کی جانے والی قانونی کارروائی ہے جو اس وقت کی جاتی ہے جب کوئی کسی دوسرے شخص سے شادی کا جھوٹا دعویٰ کرتا ہے۔

دُعا کے والد مہدی علی کاظمی کا دعویٰ ہے کہ ظہر احمد نے ان کی بیٹی کو اغوا کیا اور اس کی مرضی کے خلاف زبردستی شادی پر مجبور کیا۔

اس نئے کیس میں اگر عدالت مہدی کاظمی اور دعا زہرہ کے حق میں فیصلہ دیتی ہے تو ظہیراحمد کو قانونی طور پرشادی کا جھوٹا دعویٰ واپس لینا ہوگا۔

عدالت اس بات کا فیصلہ آئندہ سماعت میں کرے گی کہ دُعا کی جانب سے اپنے شوہر ظہیراحمد کے خلاف تکذیب نکاح کی درخواست کامیاب ہوگی یا نہیں۔

دعا زہرہ کیس تقریبا ایک سال تک خبروں کی زینت بنا رہا، اپریل 2022 کے وسط میں کراچی کی نوعمر لڑکی کی گمشدگی کی اطلاع ملی تھی، تفتیش سے لیکر 6 جنوری کو سندھ ہائی کورٹ کے فیصلہ آنے کے بعد دعا زہرہ کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

دعا گزشتہ سال اپریل اور مئی کے زیادہ تر دنوں میں لاپتہ رہی، لیکن بعد ازاں وہ صوبہ پنجاب کے شہر بہاولپور میں منظرعام پر آئی تھی۔

Spread the love

اپنا تبصرہ بھیجیں