لاہور پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ رضوانہ کا کیس تو سامنے آگیا، کتنے کیس ہیں جو خوف سے چھپائے جاتے ہیں،حکومت اور عدلیہ سے استدعا ہے کہ کوئی کتنا بھی طاقتور کیوں نہ ہو، قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، اگلی نسل کی تعلیم وتربیت اور حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے ہسپتال میں تشدد سے متاثرہ بچی رضوانہ کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آج ہسپتال آئی سی یو میں گئی وہاں بچی کو دیکھا، میں میڈیا میں دیکھتی اور سنتی رہی ہوں، لیکن جو دیکھ کر اس کی حالت پتا چلا وہ بہت زیادہ خراب ہے۔اس کی جلد تیزاب کے ساتھ جلائی ہوئی ہے، ڈنڈوں کے ساتھ اس کی ہڈیاں فریکچر ہیں، دانت ٹوٹے ہوئے، میں نے پوچھا کیسے ٹوٹے، وہ کہنے لگی مجھے ڈنڈوں سے مارتے تھے، میں نے کہا آپ نے کسی کو بتایا نہیں؟ آپ پھر بھی 6 ماہ وہاں کام کرتی رہی، جس پر رضوانہ نے بتایا کہ وہ کہتے تھے اگر بتاؤ گی تو تیسری منزل سے دھکا دے دیں گے، رضوانہ کے معاملے میں بہت دکھ اور تکلیف میں ہوں،رضوانہ کا کیس تو سامنے آگیا، کتنے اس طرح کے کیس خوف اورڈر کی وجہ سے چھپائے جاتے ہیں، میرا مقصد اس کیس کو نمایاں کرنا تھا، ارباب اختیار چاہے وہ حکومت ہے یا عدلیہ ، میری استدعا ہے کہ کوئی کتنا بھی طاقتور کیوں نہ ہو، قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، رضوانہ پر تشدد کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگلی نسل کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، بچوں کی تعلیم وتربیت اور حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔ یاد رہے مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز جنرل ہسپتال گئیں، مریم نواز نے جنرل ہسپتال میں زیرعلاج تشدد کا شکار کم عمر بچی رضوانہ کی عیادت کی۔ اس موقع پر ایم ایس جنرل خالد بن اسلم نے مریم نواز شریف کو زیر علاج رضوانہ کی صحت اور علاج سے متعلق بریفنگ دی، ایم ایس نے مریم نواز کو بتایا کہ بچی رضوانہ کی طبیعت خطرے سے باہر ہے۔ مریم نواز نے بچی کی جلد مکمل صحیتابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔