لاہور میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک کی طرف جانے والے راستے کھول دیئے اور سابق وزیراعظم کی سکیورٹی میں بھی اضافہ کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، لاہور کے علاقے زمان پارک میں عمران خان کی سکیورٹی پر پہلے 106 اہلکار تعینات تھے، تاہم اب چیئرمین پی ٹی آئی کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 200 کر دی گئی ہے، اس سلسلے میں ایس پی سول لائنز حسن جاوید بھٹی نے زمان پارک کا دورہ کیا اور عمران خان کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو ہدایات جاری کیں۔
بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے گھر زمان پارک کے راستے بھی کھول دیئے گئے ہیں، پولیس نے زمان پارک کے اطراف میں سڑکوں پر لگائے گئے کنٹینرز اور کیمپ ہٹا دیئے، کلیئر کرائی گئی گرین بیلٹ پر نئے پودے بھی لگا دیئے گئے ہیں۔
قبل ازیں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سرچ آپریشن لاہور ہائیکورٹ کے احکامات کے تحت کیا جائے تو منظور ہے، زیادہ لوگ آئیں تو توڑ پھوڑ کریں گے، ان پر اعتماد نہیں حملوں کے ثبوت دیں ہمارے بندے ہوئے تو خود پکڑوائیں گے، میری حکومتی مذاکراتی ٹیم سے ملاقات ہوئی، پہلے دہشت گرد کہتے تھے آج کہتے کہ مطلوب لوگ ہیں لیکن مطلوب تو ساری پی ٹی آئی ہے، وہ کہتے گھر کو سرچ کرنا ہے، میں نے کہا جو لوگ مطلوب ہیں اس سے ہمارے گھر کی سرچ کا کیا تعلق ہے؟اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر سرچ کرنا ہے تو پھر لاہورہائیکورٹ کی طرح کریں کہ ایک ان کی طرف سے ہوگا اور ایک بندہ ہماری طرف سے ہو گا، ایک لیڈی پولیس آفیسر ہوگی، ہمیں ان پر کوئی اعتماد نہیں ہے، ہمارے گرفتار سیاسی رہنماؤں پر تشدد کیا جارہا ہے، عورتوں کو ذلیل کیا جارہا ہے، میں نے اپنی جماعت میں کسی کو حملوں کی اجازت نہیں دی، یہ سب کچھ پارٹی کو ختم کرنے کیلئے کیا جارہا ہے۔